بہار انتخابات کا دوسرا مرحلہ: 122 حلقوں میں آج ووٹنگ

,

   

1300 سے زیادہ امیدوار کی سیاسی قسمت کا 3.7 کروڑ ووٹرز فیصلہ کریں گے
پٹنہ۔10؍نومبر ( ایجنسیز )بہار اسمبلی الیکشن 2025 اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ اتوار کی شام چھ بجے دوسرے مرحلے کے لئے تشہیری مہم ختم ہو گئی۔ اب سب کی نظریں 11 نومبر کی پولنگ پر مرکوز ہیں جب 20 اضلاع پر مشتمل 122 حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ نتائج کا اعلان 14 نومبر کو کیا جائے گا۔دوسرے مرحلے میں ہنگامہ خیز مہم کے بعد 1302 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ 20 اضلاع میں ہزاروں پولنگ اسٹیشنز پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔122 اسمبلی حلقوں میں سے 101 جنرل ہیں، 19 ایس سی (درج فہرست ذاتوں) اور دو ایس ٹی (درج فہرست قبائل) کے لیے ریزرو ہیں۔الیکشن کمیشن کو موصول ہونے والی کل 1،761 نامزدگیوں میں سے 1،372 درست پائے گئے اور 70 امیدواروں نے اپنے کاغذات واپس لیے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 462 لوگ آزاد امیدواروں کی حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ 109 سیاسی جماعتیں اس مرحلے میں حصہ لے رہی ہیں۔ فی حلقہ مقابلہ کرنے والے امیدواروں کی اوسط تعداد 11 ہے۔ فی حلقہ امیدواروں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 22 ہے اور سب سے زیادہ امیدواروں والے حلقوں میں چین پور، گیان ٹاؤن اور سہسرام کے حلقے شامل ہیں۔ وہیں سب سے کم امیدوار والے حلقوں میں بنمانکھی، چنپٹیا، لوریا، رکسول، سگولی اور تریونیگی (سبھی پر پانچ امیدار) شامل ہیں۔توقع کی جارہی ہے کہ دوسرے مرحلے میں بھی مقابلہ کثیر الجہتی ہوگا جس میں تمام بڑی جماعتوں نے نمایاں تعداد میں اپنے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔بی جے پی 53 امیدوار‘جے ڈی یو 44 امیدوار‘آر جے ڈی 71 امیدوار‘کانگریس 37 امیدوار‘جان سوراج پارٹی 120 امیدوار‘وکاسشیل انسان پارٹی (وی آئی پی) 7 امیدوار‘سی پی آئی (ایم ایل ایل) 6 امیدوار‘ایل جے پی (رام ولاس) 15 امیدوار جبکہ آزاد امیدوارکی تعداد 462 ہے۔خواتین بھی بہار کے انتخابی منظر نامے میں اپنی موجودگی کا بھر پور احساس دلا رہی ہیں۔ کل 1،302 امیدواروں میں سے 136 خواتین ہیں، جو مجموعی تعداد کا تقریبا 10 فیصد ہے۔آر جے ڈی کی 13 خواتین’جے ڈی یوکی 9 خواتین‘بی جے پی کی 10 خواتین’کانگریس 2 خواتین اورجے ایس پی کی 12 خاتون امیدوار میدان میں ہیں۔امیدواروں میں 25 سے 88 سال تک کی عمر کے لوگ شامل ہیں۔سب سے عمر دراز امیدوار 88 سالہ آر جے ڈی رہنما بھگوان ماریہ ہیں۔