این ار سی معاملہ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نہایت ہی سنجیدہ نظر آرہے ہیں، وہی خود بی جے پی کی اتحادی پارٹیوں کو یہ اقدام ناپسند ہے۔
بہار میں بی جے پی کے اقتدار سے باہر جانے کے اندیشہ لگاۓ جا رہے ہیں، اس لیے کہ جے ڈی یو سربراہ اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار انکے اس فیصلے سے راضی نہیں ہیں۔
این ار سی کے علاوہ کئی اہم مسائل پر جے ڈی یو کے نظریات بی جے پی سے مختلف ہیں، جنتادل یو کے نائب صدر این ار سی معاملہ پر بغیر کسی کا نام لیے ہوۓ بی جے پی پر نشانہ سادھا ہے۔ جے ڈی یو کے نائب صدر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی سے سوال پوچھا ہے انکا کہنا ہے کہ پندرہ سے زیادہ ریاستوں میں غیر بی جے پی سرکار ہے اور ایسی جگہ پر ہیں جہاں پر ملک کی 55فیصد ابادی رہتی ہیں۔ کتنے لوگوں سے مشورہ لیا گیا کہ کون کون اپنی ریاست میں این ار سی نفاذ کرنے جا رہا ہے۔
بہار سے بی جے پی کے رکن پارلیمان اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے یہ بیان دیا ہے کہ این ار سی اس ملک کی سخت ضرورت ہے، تاکہ آبادی کو کنٹرول کیا جائے اور غیر ملکیوں کو ملک سے نکالا جائے۔
واضح رہے کہ ممتاز بنرجی نے تو صاف واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی حال میں بنگال میں این ار سی کا نفاذ ہونے نہیں دے گی، اور بی جے پی کی بہت سی اتحادی پارٹیاں بھی اس کے مخالف ہیں۔