اب تک 141 افراد گرفتار ، رام نومی جلوس میں فنڈنگ کی بھی تحقیقات کی جائے گی
پٹنہ: بہار شریف میں رام نومی کے جلوس کے دوران لہڑی تھانہ علاقے میں تشدد کا واقعہ پیش آیا، پولیس اس کی تحقیقات میں مصروف ہے۔ 31 مارچ کو ہونے والی گڑبڑ کے سلسلے میں پولیس نے اب تک 141 لوگوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔ جس میں سے 39 ملزمین کو عدالت کے حکم پر ریمانڈ پر لے کر ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اس کے بعد اکنامک آفینز یونٹ ان ملزمین کو ریمانڈ پر لے کر جلوس میں فنڈنگ کے حوالے سے بھی تفتیش کرے گا۔ دیگر ملزمین کو بھی ریمانڈ پر لے کر پوچھ گچھ کی جائے گی۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج، ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر ملزمین کی شناخت اور انہیں گرفتار کرنے میں مصروف ہے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق ، بہار پولیس نے بتایا کہ کندن کمار اور کشن کمار، ایک اور ملزم نے سوشل میڈیا اور ایک واٹس ایپ گروپ کے ذریعے بہار شریف میں مسلم مخالف تشدد کی منصوبہ بندی کی اور اس کو انجام دیا جس کے 456 اراکین تھے پولیس سپرنٹنڈنٹ اشوک مشرا نے بتایا کہ پولیس ملزم کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مار رہی ہے۔ اب تک 39 ملزمین سے ریمانڈ پر پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔ کئی کیسز سامنے آچکے ہیں۔دریں اثنا، اتوار کے روز، اقتصادی جرائم یونٹ نے ضلع کے مختلف تھانوں کے علاقوں سے پانچ افراد کو گرفتار کیا۔ اکنامک آفینس یونٹ ریمانڈ پر پتھراؤ کے معاملے میں گرفتار کندن کمار اور کرشنا کمار سے پوچھ گچھ کرے گا۔ اس کے لیے تیاریاں کر لی گئی ہیں۔ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس جتیندر سنگھ گنگاوار نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ واٹس ایپ گروپ کے ذریعے کندن اور کشن کمار نے مسلمانوں کے بارے میں جعلی ویڈیوز پھیلائیں جو دوسرے ممبران کو ان کے خلاف تشدد پر اکسانے کے لیے اکسائیں۔