بہار میںاین ڈی اے پھوٹ کا شکار ، بی جے پی کو فائدہ ہوگا

   

جے ڈی یو کے خلاف ایل جے پی اُمیدوار کھڑا کرنے پاسوان کا فیصلہ

نئی دہلی: بہار میں قومی جمہوری اتحاد این ڈی اے میں بہت بڑی پھوٹ پڑ گئی ہے۔ اس سال کے اواخر میں مقررہ اہم ترین ریاستی اسمبلی انتخابات سے قبل جنتادل یو اور رام ولاس پاسوان کی پارٹی ایل جے پی کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔ لوک جن شکتی پارٹی ایل جے پی کے قائدین نے ان حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑا کرنے کا مطالبہ کیا ہے جہاں حکمراں نتیش کمار کی پارٹی جنتادل (یو) مقابلہ کرہی ہے۔ ایل جے پی نے بی جے پی سے بھی کہا ہیکہ وہ ریاست میں حکمراں جنتادل یو کے مقابل زیادہ سے زیادہ حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑا کرے۔ ایل جے پی کے باوثوق ذرائع نے کہا کہ ایل جے پی کے صدر چراغ پاسوان کی رہائش گاہ پر منعقدہ پارٹی کے تمام ارکان پارلیمنٹ اور سابق ارکان پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران اس مسئلہ کو اٹھایا گیا۔ اجلاس میں موجود ذرائع نے بتایا کہ تمام ارکان پارلیمنٹ اور سابق ارکان پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا کہ ایل جے پی کو جنتادل یو کے خلاف زیادہ سے زیادہ امیدوار کھڑے کرنے چاہئے۔ سابق رکن پارلیمنٹ کالی پانڈے مطالبہ کیا ہیکہ ایل جے پی کو ان حلقوں سے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرنا ہوگا۔ ایل جے پی اور جنتادل یو گذشتہ چند ماہ سے ایک دوسرے پر الزامات در الزامات لگا رہی ہیں۔ چراغ پاسوان نے کوویڈ۔19 وبا کے دوران مگرینٹ ورکرس کے بحران سے نمٹنے میں نتیش کمار کی حکومت کی ناکامی پر کھلے عام تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ ریاست میں سیلاب کے دوران بھی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے چیف منسٹر کو کئی مکتوب لکھے لیکن چیف منسٹر نتیش کمار نے ان کے مکتوبات کا کوئی جواب نہیں دیا۔ 7 ستمبر کے اجلاس میں ایل جے پی پارلیمانی بورڈ نے فیصلہ کیا کہ وہ بہار کے 243 حلقوں کے منجملہ 143 پر اپنے امیدوار کھڑا کرے گی۔ پارٹی کے قائدین کا اصرار ہیکہ اس مرتبہ ایل جے پی کو نتیش کمار کی قیادت میں مقابلہ نہیں کرنا چاہئے۔