بہار میں این ڈی اے کو 203 ، مہا گٹھ بندھن کو 34 سیٹیں

,

   

اسمبلی انتخابات کے نتائج نے برسراقتدار قائدین کے دعوؤں کو تک پیچھے چھوڑ دیا

پٹنہ ۔ 14 نومبر (ایجنسیز) بہار کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور جنتادل (یو) کی قیادت میں این ڈی اے نے تاریخی کامیابی درج کراتے ہوئے 243 رکنی ایوان میں 203 نشستوں پر جیت اور برتری حاصل کرلی ہے جبکہ اپوزیشن مہاگٹھ بندھن 34 نشستوں پر سمٹ گیا ہے۔ آر جے ڈی سے زیادہ خراب مظاہرہ کانگریس کا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے پانچ امیدوار جیت درج کر چکے ہیں۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کا ایک امیدوار ووٹوں کی گنتی میں اپنے حریف سے آگے چل رہا ہے ۔ یہ نتیجہ خود این ڈی اے قیادت کے دعوؤں سے بھی مختلف ثابت ہوا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ اور چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے تک ایسا دعویٰ نہیں کیا تھا کہ این ڈی اے کو 200 سے زائد سیٹیں مل جائیں گی۔ ان قائدین میں سب سے زیادہ 160 نشستوں تک کا دعویٰ امیت شاہ نے کیا تھا ۔ امیت شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ این ڈی اے 160 نشستیں جیت کر دو تہائی اکثریت سے حکومت قائم کرے گا۔ ابتدائی برتری کے بعد مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ بہار میں کامیابی کے بعد اب اگلا ہدف مغربی بنگال ہوگا۔ 13 کروڑ آبادی والی ہندوستان کی غریب ترین ریاست بہار میں بے روزگاری اور غربت بڑے مسائل ہیں، جنہیں بنیاد بنا کر بی جے پی نے اپنی انتخابی مہم چلائی۔ وزیراعظم مودی نے ستمبر میں ریاست کیلئے 8 ارب ڈالر کے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان بھی کیا تھا۔تجزیہ کاروں کے مطابق انتخابات سے عین قبل ریاست کی خواتین کیلئے فی کس 10 ہزار روپئے حکومت کی طرف سے بینک کھاتوں میں ڈالے گئے تھے۔ بتایا جارہا ہیکہ اس حکومتی اقدام نے انتخابات پر بڑا اثر ڈالا ہے۔