پٹنہ۔15؍ڈسمبر ( ایجنسیز )بہار اسمبلی انتخاب کے دوران خواتین کے روزگار سے منسلک ’جیویکا یوجنا‘ کے تحت سیلف ہیلپ گروپ کی خاتون اراکین کو 10 ہزار کی امدادی رقم دی جا رہی تھی۔ اب یہی رقم بہار حکومت کیلئے سر درد بنتی نظر آ رہی ہے۔ اسمبلی انتخاب میں این ڈی اے کی جیت کے بعد اپوزیشن کا الزام ہے کہ یہ جیت انتخاب کے دوران دیے گئے 10 ہزار کی وجہ سے ممکن ہو پائی ہے۔ حالانکہ اب حکومت کی جانب سے جاری نئی ہدایت کے سبب اس امدادی رقم کے پورے عمل پر ہی سوال کھڑا ہو گیا ہے۔ بہار کے دربھنگہ ضلع کے جالے بلاک سے جاری ایک خط ان دنوں ریاست کی سیاست میں بھونچل مچا رہا ہے۔آر جے ڈی کے آفیشیل ایکس ہینڈل سے پوسٹ کیے گئے خط نے بہار حکومت کے ارادوں پر ہی سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ آر جے ڈی نے لکھا کہ بہار میں این ڈی اے کے رہنما اور عہدیداروں کو رشوت دے کر ووٹ خریدنے اور اقتدار حاصل کرنے کی اتنی جلدی تھی کہ وہ بہت بڑی غلطی کر بیٹھے۔ انہوں نے خواتین کے بجائے مردوں کے اکاؤنٹس میں بھی 10-10 ہزار روپے بھیج دیے۔آر جے ڈی نے پوسٹ میں مزید لکھا کہ اب مردوں کو 10 ہزار روپے واپس کرنے کیلئے لَو لیٹر لکھے جا رہے ہیں۔ بہار میں بھوک، مہنگائی، نقل مکانی اور بے روزگاری اس قدر بڑھ گئی ہے کہ یہ پیسے جس وقت ڈالے ہوں گے اسی وقت خرچ بھی ہوگئے ہونگے۔
