بہار میں لاء اینڈ آرڈر کا فقدان : کھرگے

   

نئی دہلی، 8 جولائی (یو این آئی) کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے نے بہار کی نتیش حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں نظم و نسق نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے اور مجرموں کا حوصلہ اس قدر بلند ہے کہ کھلے عام قتل اور پولس اہلکاروں پر حملے ہو رہے ہیں۔ کھرگے نے آج کہا کہ جنتا دل یونائیٹیڈ اور بی جے پی کی حکومت میں بہار جرائم کی راجدھانی بن گیا ہے اور مجرموں کا حوصلہ بڑھ گیا ہے ۔ بہار میں جرائم کی وجہ سے وہاں سرمایہ کاری نہیں ہو رہی ہے اور بہار کی حالت خراب ہورہی ہے ، اس لیے وہاں اس بار بڑی تبدیلی آنے والی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موقع پرست ڈبل انجن والی حکومت نے بہار میں قانون و انتظام کے نظام کو تباہ کر دیا ہے ، پچھلے چھ ماہ میں آٹھ تاجروں کو قتل کیا گیا ہے اور پانچ پولس والوں کے ساتھ مار پیٹ ہوئی ہے ۔ ابھی کل ہی توہم پرستی کی وجہ سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو قتل کردیا گیا، یہاں تک کہ معصوم بچوں کو بھی نہیں بخشا گیا۔ جے ڈی یو اور بی جے پی اتحاد نے بہار کو جرائم کی راجدھانی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

کھرگے پر صدر جمہوریہ کی توہین کرنے بی جے پی کا الزام
نئی دہلی، 8 جولائی (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی توہین کرنے کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ ان کا بیان کانگریس کی دلت مخالف ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے ۔ بی جے پی کے قومی ترجمان گورو بھاٹیا نے منگل کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کھرگے نے صدر دروپدی مرمو کے لیے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے ہیں ۔ ان کا بیان کانگریس کی دلت مخالف ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کھرگے محترمہ مرمو کو مرما جی کہتے ہیں اور سابق صدر رام ناتھ کووند کو کووڈ کہہ کر پکارتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں وہ محترمہ مرمو کو لینڈ مافیا کہتے ہیں اور الزام لگاتے ہیں کہ وہ ہماری زمین اور جنگل چھیننے کے لیے صدر بنائی گئی ہیں۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ راہول گاندھی کے اشارے پر ریموٹ کنٹرول والے کانگریس صدر قبائلی مخالف، دلت مخالف، خواتین مخالف اور آئین مخالف بیانات دے رہے ہیں اور اس پر پورا ملک ان کی مذمت کر رہا ہے ۔

مسٹر کھرگے نے کہا کہ مودی حکومت کے اپنے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ بہار میں غربت اپنے عروج پر ہے ، سماجی و معاشی انصاف کی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ۔ قانون وانتظام کے ناکارہ نظام کی وجہ سے سرمایہ کاری صرف کاغذوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے ۔ اسی لیے اس بار بہار نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ بیمار نہیں رہے گا۔ بہار میں تبدیلی یقینی ہے اور انڈیا الائنس یہ تبدیلی لائے گا۔