بہار میں مجلس کو چھ نشستیں مختص کرنے کا مطالبہ مسترد

   

راشٹریہ جنتادل نے مجلس کو انڈیا اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کے ساتھ نہ لینے کا اعلان کردیا
حیدرآباد۔24۔ستمبر ۔(سیاست نیوز) راشٹریہ جنتا دل نے بہار میں مجلس کو انڈیا اتحاد میں شامل کرنے کے مطالبہ کو مستردکردیا۔ بہار اسمبلی انتخابات سے قبل صوبائی مجلس اتحاد المسلمین کے قائدین بالخصوص صدر مجلس بہار جناب اخترالایمان مسلسل تیجسوی یادوسے اس بات کا مطالبہ کر رہے تھے کہ مجلس کو 6نشستیں مختص کرتے ہوئے ’انڈیا اتحاد‘ میں شامل کیا جائے لیکن مجلس کے اس مسلسل مطالبہ کے باوجود راشٹریہ جنتا دل نے اس مطالبہ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور گذشتہ دنوں اس بات کی توثیق کردی گئی کہ بہار اسمبلی انتخابات کے دوران مجلس کو ’انڈیا اتحاد‘ میں شامل سیاسی جماعتوں کے ساتھ نہیں لیا جائے گا ۔انڈیا اتحاد بالخصوص راشٹریہ جنتا دل کی جانب سے مجلس کو اتحاد میں شامل کئے جانے کے مطالبہ کو مسترد کئے جانے کے بعد صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسدالدین اویسی نے بہار میں ’’سیمانچل نیائے یاترا‘ ‘ کا آغاز کردیا ہے ۔بیرسٹر اسدالدین اویسی رکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے آرجے ڈی کی جانب سے پیش کش کو مسترد کئے جانے کے بعد شروع کی جانے والی ’’سیمانچل نیائے یاترا‘‘ کے دوران انڈیااتحاد میں شامل ہونے کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مجلس نے گذشتہ انتخابات میں 19 نشستوں پر مقابلہ کرتے ہوئے5ارکان اسمبلی منتخب کروائے تھے اور اب بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کو کامیابی سے روکنے کے لئے صوبائی قائدین مسلسل آر جے ڈی اور تیجسوی یادو سے بات چیت کرتے ہوئے مجلس کے لئے 6نشستوں کی تخصیص کا مطالبہ کررہے تھے لیکن آر جے ڈی نے مجلس کے جائز مطالبہ کو قبول نہ کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا ہے کہ خو دانڈیا اتحاد میں شامل سیاسی جماعتیں بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔انہو ںنے کہا کہ مجلس بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لئے اس بات کی کوشش کر رہی تھی کہ بہار کے صوبائی انتخابات میں دیگر سیکولر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر انتخابات میں حصہ لیا جائے ۔بیرسٹر اسدالدین اویسی کی ’سیمانچل نیائے یاترا‘ کے متعلق بہار کی علاقائی سیاسی جماعتوں کے علاوہ دیگر سیکولر سیاسی جماعتوں کی جانب سے شبہات کا اظہار کیا جانے لگا ہے اور الزام عائد کیا جا رہاہے کہ بہارانتخابات میں حصہ لیتے ہوئے مجلس بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے جسے کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گا۔3