بہار میں گینگسٹر کی رہائی پر سمیتا سبھروال کی چیف جسٹس سپریم کورٹ سے شکایت

   

تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے آئی اے ایس عہدیدار کے قتل میں ملوث
حیدرآباد۔27۔اپریل (سیاست نیوز) سینئر آئی اے ایس عہدیدار اور چیف منسٹر کے سی آر کی سکریٹری سمیتا سبھروال نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے بہار میں گینگسٹر سے سیاستداں بننے والے آنند موہن سنگھ کی رہائی معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔ آنند موہن سنگھ ایک تلگو دلت آئی اے ایس عہدیدار جی کرشنیا کے قتل معاملہ میں سزا یافتہ ہے۔ سمیتا سبھروال نے ٹوئیٹر کے ذریعہ چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اس معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی۔ سمیتا سبھروال نے جی کرشنیا کے افراد خاندان سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے سنٹرل آئی اے ایس اسوسی ایشن کا بیان ٹوئیٹر پر پیش کیا جس میں سابق آئی اے ایس عہدیدار کے قتل میں سزا یافتہ شخص کو بہار حکومت کی جانب سے رہا کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا ۔ سمیتا سبھروال نے لکھا کہ بسا اوقات یہ سوال ذہن میں آتا ہے کہ آیا سیول سروینٹ ہونا قابل فخر ہے؟ انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مداخلت کی اپیل کی۔ سنٹرل آئی اے ایس اسوسی ایشن نے اپنے بیان میں برسر خدمت عہدہدار کے قتل میں ملوث شخص کی رہائی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ اسوسی ایشن نے بہار حکومت سے اپنے فیصلہ پر نظرثانی کی اپیل کی ۔ 1985 بیاچ سے تعلق رکھنے والے جی کرشنیا کا تعلق محبوب نگر ضلع سے ہے۔ 35 سالہ سیول سرویس عہدیدار کو بہار پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے آفس سے نکال کر ہلاک کردیا تھا۔ اس تنظیم پر اگرچہ پابندی ہے لیکن آنند موہن سنگھ نے اسے قائم کیا تھا۔ ر