بہار میں 100 نشستوں پر مقابلہ ‘ جوبلی ہلز میں امیدوار نہیں

   

غیروں پہ کرم اپنوں پہ ستم !
اظہر الدین کے خلاف انتخاب لڑا گیا ۔ نوین یادو کی کامیابی کیلئے ووٹرس سے اپیلیں

حیدرآباد 17 اگسٹ ( سیاست نیوز ) شہر کی مسلم جماعت کے دوہرے معیارات اب کھل کر سامنے آنے لگے ہیں ۔ مسلم جماعت نے دور دراز ریاست بہار میں 100 اسمبلی نشستوں پر مقابلہ کا اعلان کیا ہے اور یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی کو شکست دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ مسلم جماعت کے بہار میں بڑی تعداد میں نشستوں سے مقابلہ کے نتیجہ میں کانگریس و آر جے ڈی کو نقصان ہوسکتا ہے ۔ مسلم جماعت کے قول و فعل میں تضاد کا ثبوت اس بات سے ملتا ہے کہ مسلم جماعت حیدرآباد کے حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز میں اپنا امیدوار نامزد کرنے سے گریز کرکے کانگریس امیدوار نوین یادو کی تائید کر رہی ہے جبکہ بہار میں 100 نشستوں سے مقابلہ کی تیاری ہو رہی ہے ۔ مسلم جماعت نے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں جوبلی ہلز سے اپنا امیدوار نامزد کرکے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہر الدین کے خلاف مقابلہ کیا تھا ۔ اس انتخاب میں اظہر الدین کو شکست ہوئی تھی اور بی آر ایس کو کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ عوام میں یہ احساس پیدا ہو رہا ہے کہ آیا محض مسلم امیدوار اظہرالدین کو شکست دینے اپنا امیدوار نامزد کرنے والی اس بار نوین یادو کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے امیدوار نامزد کرنے سے گریز کر رہی ہے ۔ عوام میں یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ مسلم جماعت مسلمانوں کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہوئے اپنے خفیہ عزائم کو پورا کرنے میں لگی ہوئی ہے ۔ اظہر الدین کو شکست دینے مقابلہ کیا گیا تھا اور نوین یادو کو کامیاب بنانے امیدوار کھڑا کرنے سے گریز کیا جا رہا ہے ۔ مسلمانوں میں یہ سوال ہے کہ ایسا کھلواڑ آخر کیوں کیا جا رہا ہے ؟ ۔ نریندر مودی اور بی جے پی کو شکست دینے کا دعوی کرنے والی مسلم جماعت گلی میں کانگریس کی تائید کر رہی ہے اور دہلی میں کانگریس کے خلاف انتخاب لڑا جا رہا ہے ۔ موجودہ صورتحال میں مسلمان یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ جماعت واقعی ان کی ہمدرد ہے یا پھر کسی کے اشاروں پر کام کر رہی ہے ؟ ۔