بہار ووٹر لسٹ نظرثانی کیخلاف پارلیمنٹ میں انڈیا اتحاد کا مظاہرہ

,

   

سونیا گاندھی نے بھی حصہ لیا‘انتخابی عمل میں چھیڑ چھاڑ اور جمہوری حقوق کی پامالی کا حکومت پرالزام

نئی دہلی۔24؍جولائی ( ایجنسیز) بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (اسپیشل انٹینسیو ریویژن ‘ ایس آئی آر) کے عمل پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ انتخابی عمل میں چھیڑ چھاڑ اور جمہوری حقوق کی پامالی کے الزامات کے ساتھ انڈیا اتحاد نے پارلیمنٹ کے باہر آج بھی زبردست مظاہرہ کیا جس میں کانگریس، آر جے ڈی، ترنمول کانگریس، سماجوادی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے ارکانِ پارلیمنٹ نے حصہ لیا۔رپورٹ کے مطابق، چوتھے دن کی کارروائی شروع ہونے سے قبل ہی اپوزیشن ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطہ میں احتجاج شروع کر دیا۔ اس احتجاج کی خاص بات یہ رہی کہ کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی بھی مظاہرے میں شریک ہوئیں جس سے اس مسئلہ کو مزید اہمیت حاصل ہوئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’ایس آئی آر۔ جمہوریت پر حملہ‘۔پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے کے بعد ایوان میں بھی اپوزیشن ارکان نے اس مسئلہ پر شدید احتجاج کیا جس کے سبب کارروائی نہیں چل سکی اور ایوان کی کارروائی 2 بجے تک کیلئے ملتوی کر دی گئی تاہم دوبجے کے بعد یہی صور تحال رہی تو کارروائی کو جمعہ 11بجے دن تک ملتوی کردیا گیا۔ کانگریس جنرل سیکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال نے سخت الفاظ میں کہا کہ یہ لوگ ملک کی جمہوریت کو تباہ کر رہے ہیں۔ خود ان کے اپنے ارکان بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ عمل جمہوریت پر حملہ ہے۔اسی طرح لوک سبھا میں کانگریس کے نائب لیڈر گورو گوگوئی نے حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پچھلے تین دنوں سے احتجاج کر رہی ہے مگر حکومت نے اب تک واضح نہیں کیا کہ آیا ایس آئی آر پر کوئی بحث ہوگی یا نہیں۔ وہ خاموش ہیں اور عوام کے ووٹ کے حق کو چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔کانگریس لیڈر سکھجندر سنگھ رندھاوا نے الیکشن کمیشن پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ ادارہ غیرجانبدار نہیں رہا بلکہ ایک خاص پارٹی کا دفتر بن کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کو چاہیے کہ اپنے اندر جھانکے اور سابقہ چیف الیکشن کمشنرز سے سیکھے جنہوں نے کبھی کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا۔اپوزیشن کا الزام ہے کہ ایس آئی آر کے نام پر ووٹر لسٹ میں دانستہ تبدیلیاں کی جا رہی ہیں تاکہ بی جے پی کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اس معاملے پر فوری طور پر پارلیمنٹ میں بحث کرائی جائے اور الیکشن کمیشن اپنی پوزیشن واضح کرے۔ابھی تک حکومت یا الیکشن کمیشن کی جانب سے اس مسئلے پر کوئی باضابطہ وضاحت یا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے جس سے سیاسی حلقوں میں بے چینی مزید بڑھ گئی ہے۔ اپوزیشن اسے جمہوری نظام پر سنجیدہ حملہ تصور کر رہی ہے اور آئندہ دنوں میں احتجاج میں شدت آنے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

اپوزیشن کا ہنگامہ ، لوک سبھا میں لگاتار چوتھے دن کام نہیں ہوا
بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی کیخلاف راجیہ سبھا میں بھی اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

نئی دہلی، 24 جولائی (یواین آئی) اپوزیشن نے لوک سبھا میں بہار میں ووٹر لسٹ نظرثانی معاملہ، آپریشن سندور اور دیگر مسائل پر بحث کے مطالبہ پر زبردست ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے مانسون سیشن میں مسلسل چوتھے دن ایوان میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکا۔ جیسے ہی پریزائیڈنگ آفیسر کرشنا پرساد تینیٹی نے ایک بار کے التوا کے بعد ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان اپنے مطالبات کے حق میں پلے کارڈز لے کر ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے بازی کرنے لگے ۔ پریزائیڈنگ آفیسر نے ہنگامہ آرائی کے درمیان ضروری کاغذات میز پر رکھوائے ۔ انہوں نے اراکین سے درخواست کی کہ آج گوا میں درج فہرست قبائل سے متعلق بل پر بحث ہونی ہے ، اس لیے اراکین اپنی نشستوں پر جاکر اس میں حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ اسے کل بھی بحث کے لیے رکھا گیا تھا تاہم اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی کی جس کے باعث اس پر بحث نہ ہو سکی۔ ارکان نے ان کی ایک نہ سنی اور ہنگامہ کرتے رہے ۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر انہوں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔ اس سے پہلے جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے 11 بجے وقفہ سوال کی کارروائی شروع کی تو ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی جس کی وجہ سے انہوں نے چند منٹوں میں ہی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی۔ بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے راجیہ سبھا میں جمعرات کو مسلسل تیسرے دن زبردست ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی ایک بار کے التوا کے بعد دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی۔ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان میں مسلسل تیسرے روز وقفہ سوال نہیں ہو سکا۔ صبح کے التوا کے بعد جب ایوان دو بجے دوبارہ شروع ہوا تو پریزائیڈنگ ڈپٹی چیئرمین بھونیشور کلیتا نے کیریج آف گڈز بائی سی بل 2025 پر بحث شروع کرنے کے لیے اے آئی اے ڈی ایم کے کے ایم تمبی دورائی کا نام پکارا۔ مسٹر دورائی جیسے ہی بولنے کے لیے کھڑے ہوئے ، اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں سے اٹھ کر چیئر کے قریب آگئے اور بہار میں ووٹر لسٹ پر خصوصی نظرثانی کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے ۔ اپوزیشن پارٹی کے ارکان کا ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر بھارتیہ جنتا پارٹی کے لکشمی کانت باجپئی نے رول 235 کے تحت پوائنٹ آف آرڈر اٹھایا اور اپوزیشن ارکان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس پر ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے بھی قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف کو ایوان میں اپنے خیالات پیش کرنے کا موقع نہیں دیا جا رہا ہے۔ کلیتا نے اپوزیشن ارکان سے اپنی نشستوں پر واپس آنے کی اپیل کی اور ان سے ایوان میں امن برقرار رکھنے کو کہا۔ ان کی باتوں کا کوئی اثر نہ ہوتا دیکھ کر انہوں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔