نئی دہلی 23اکتوبر (یو این آئی) قومی راجدھانی کے روہنی علاقے میں پولیس اور بہار پولیس کی مشترکہ کارروائی میں بہار کے بدنام زمانہ مجرم رنجن پاٹھک اور اس کے گینگ کے تین دیگر مطلوب ارکان بدھ کی رات ایک انکاؤنٹر میں مارے گئے ۔یہ انکاؤنٹر کل رات تقریباً 2:20 بجے روہنی سیکٹر کے بہادر شاہ مارگ اور پنسالی چوک کے درمیان ہوا۔جوائنٹ کمشنر (کرائم) سریندر کمار نے کہا کہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ اور بہار پولیس کی ٹیموں کو اطلاع ملی تھی کہ بہار کے سیتامڑھی کا بدنام زمانہ مجرم رنجن پاٹھک اپنے ساتھیوں کے ساتھ دہلی پہنچا ہے اور کسی بڑے جرم کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔ اطلاع کی بنیاد پر ٹیم نے محاصرہ کیا۔ پولیس کو دیکھتے ہی ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس پر جوابی فائرنگ کی گئی۔ دونوں جانب سے چلنے والی گولیوں میں چاروں مجرم شدید زخمی ہو گئے اور بعد میں اسپتال میں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔مارے گئے مجرموں کی شناخت ملاہی گاؤں، سرسنڈ، سیتامڑھی کے رہنے والے رنجن پاٹھک (25)، باج پٹی تھانہ علاقہ، سیتامڑحی کے رہنے والے یبملیش مہتو عرف بملیش ساہنی (25)، دوستیاں گاؤں، شیوہر کے رہنے والے امن ٹھاکر (21) اورشیرپور گاؤں، کراول نگر، دہلی کے رہنے والے منیش پاٹھک (33) کے طورپر کی گئی ہے ۔ جوائنٹ کمشنر کے مطابق مڈبھیڑ کی جگہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ یہ گینگ ایک بڑی مجرمانہ سازش کو انجام دینے کے لیے دہلی آیا تھا۔رنجن پاٹھک بہار کے سیتامڑھی ضلع کا ایک بدنام زمانہ مجرم تھا اور “سگما اینڈ کمپنی” نامی مجرمانہ تنظیم کا سرغنہ تھا۔ یہ گینگ بہار-نیپال سرحد، جھارکھنڈ، اتر پردیش اور دہلی تک سرگرم تھا۔ یہ گینگ بھتہ خوری، کنٹریکٹ کلنگ، اسلحہ کی اسمگلنگ، اغوا اور تاوان جیسے سنگین جرائم میں ملوث تھا۔
کولکاتہ : نابالغ لڑکی کا جنسی استحصال، ملزم گرفتار
کولکاتہ، 23 اکتوبر (یو این آئی) کولکاتہ کے ایس ایس کے ایم اسپتال کے احاطے میں ایک 15 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے ۔موصولہ اطلاعات کے مطابق خود کو ڈاکٹربتانے والے ایک شخص نے گزشتہ روز دوپہر اس واردات کو انجام دیا۔ متاثرہ کے اہل خانہ کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزم کو اسی رات دھاپا علاقے سے گرفتار کر لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ کے وقت لڑکی ایس ایس کے ایم اسپتال کے آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (او پی ڈی) میں علاج کے لیے گئی تھی۔