بہار کی ڈرافٹ ووٹر لسٹ پر ہنوز کسی پارٹی کا دعویٰ یا اعتراض نہیں

   

نئی دہلی، 5اگست (یواین آئی) بہار میں ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں کسی بھی نام کو شامل کرنے یا حذف کرنے کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کو منگل کی سہ پہر 3 بجے تک سیاسی جماعتوں سے کوئی دعویٰ یا اعتراض موصول نہیں ہوا ہے ۔کمیشن نے ایک پریس ریلیز میں یہ جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ یکم اگست کو سہ پہر 3 بجے ڈرافٹ لسٹ جاری ہونے کے بعد آج سہ پہر 3 بجے تک ووٹرز کی جانب سے 2864 دعوے اور اعتراضات داخل کیے گئے ہیں۔کمیشن کے ایک اہلکار نے کہاکہ “الیکشن کمیشن بار بار کہہ رہا ہے کہ کسی اہل ووٹر کو نہ چھوڑا جائے اور کسی بھی نااہل ووٹر کو شامل نہ کیا جائے ، اس کیلئے عوام کو ووٹر لسٹ کے جاری کردہ مسودے میں غلطیوں پر اپنے دعوے اور اعتراضات درج کرنے چاہئیں۔ابھی تک کسی بھی سیاسی جماعت نے ایک بھی دعوی یا اعتراض داخل نہیں کیا ہے ۔منگل کو جاری ایک پریس ریلیز میں کمیشن نے کہا کہ یکم اگست کی سہ پہر 3 بجے (جس وقت مسودہ عام کیا گیا تھا) سے 5 اگست کی سہ پہر 3 بجے تک سیاسی جماعتوں کی جانب سے ایک بھی دعویٰ یا اعتراض درج نہیں کیا گیا۔ اس عرصے کے دوران ریاست بھر میں ووٹروں کے ناموں کے غیر قانونی اضافے سے متعلق 2864 دعوے اور اعتراضات موصول ہوئے ۔ کمیشن نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے نئے لوگوں کے ناموں کے اندراج کیلئے اب تک 14914 فارم6اعلان کے ساتھ موصول ہوئے ہیں۔بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی کے دوسرے مرحلے میں ڈرافٹ لسٹ میں اندراجات سے متعلق دعوے اور اعتراضات یکم ستمبر سے پہلے ووٹر رجسٹریشن آفیسرز (ای آر او) اور اسسٹنٹ ووٹر رجسٹریشن آفیسرز (اے ای آر او) کے پاس درج کیے جاسکتے ہیں۔ افسران ان دعوؤں اور اعتراضات کی چھان بین کریں گے اور سنیں گے اور سات دنوں کے بعد حقائق کے ساتھ ان پر فیصلہ کریں گے ۔ ان فیصلوں کے خلاف ضلع الیکشن افسر اور ریاست کے چیف الیکشن آفیسر سے مزید اپیل کی جا سکتی ہے ۔بہار میں رائے دہندگان کی نظرثانی کے معاملے پر اپوزیشن پارٹیاں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کر رہی ہیں لیکن ان کی طرف سے حکام کے سامنے کسی بھی اہل شخص کے نام کو خارج کرنے یا ڈرافٹ لسٹ میں کسی نااہل شخص کا نام شامل کرنے کا کوئی معاملہ نہیں آیا ہے ۔ کمیشن کے مطابق بہار میں تسلیم شدہ جماعتوں نے نظرثانی میں لوگوں کی مدد کرنے اور عہدیداروں کے ساتھ تال میل کیلئے جملہ 160813 بوتھ لیول ایجنٹس کا تقرر کیا ہے ۔ ان میں اپوزیشن راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے پاس 47506، کانگریس پارٹی کے 17549، حکمراں جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے پاس 36550 اور بی جے پی کے پاس 53339 بوتھ لیول ایجنٹ ہیں۔