تیجسوی یادونے پریس کانفرنس میں دکھائے ثبوت، کانگریس کا بھی ردعمل
پٹنہ ۔10؍اگست ( ایجنسیز)بہار میں ووٹر لسٹ کو لے کر سیاسی ماحول کافی گرم ہو گیا ہے۔ بہار اسمبلی میں اپوزیشن قائد تیجسوی یادو نے ڈرافٹ ووٹر لسٹ کو لے کر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ اتوار کو انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ بہار کے ڈپٹی چیف منسٹروجے کمار سنہا کا نام دو الگ الگ جگہوں پر ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں درج ہے اور ان کے پاس دو الگ الگ ایپک کارڈ بھی ہیں۔ میڈیاکے مطابق تیجسوی یادو نے وجے کمار سنہا کے دونوں ووٹر آئی ڈی کارڈ کی تفصیل میڈیا کو دکھائی۔ دونوں ایپک کارڈ کی تفصیل آن لائن چیک کرکے بھی دکھائی۔ تیجسوی نے کہا کہ ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں وجے سنہا کا نام پٹنہ اور لکھی سرائے دونوں جگہوں پر شامل ہے۔ یہی نہیں دونوں ووٹر آئی ڈی کارڈ پر الگ الگ ایپک نمبر اور عمر درج ہیں۔ تیجسوی کے مطابق پٹنہ ضلع کے بوتھ نمبر 405 میں شمار نمبر 757 پر وجے کمار سنہا کا نام درج ہے جس کا ایپک نمبر AFS0853341 ہے وہیں لکھی سرائے ضلع کے بوتھ نمبر 231 میں شمار نمبر 274 پر بھی ان کا نام شامل ہے جس کیلئے ایپک نمبر IAF3939337 جاری کیا گیا ہے۔نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا کا یہ حال ہے۔ میرا معاملہ آیا تو میڈیا ٹرائل ہوا۔ میں نے الیکشن کمیشن کو اپنا جواب بھیج دیا ہے۔ اس کے باوجود مجھے دوبارہ نوٹس بھیجا گیا ہے۔ کیا وجے کمار سنہا کو الیکشن کمیشن نوٹس جاری کرے گا؟ ان کو تو دو جگہ سے نوٹس ملنا چاہیے۔ ایک پٹنہ ضلع اور دوسرا لکھی سرائے ضلع سے۔دوسری طرف کانگریس نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ وجے سنہا کا نام دو الگ الگ اسمبلی حلقوں کی ووٹر لسٹ میں درج ہے۔ وجے صاحب نے دونوں جگہ ایس آئی آر فارم بھی بھرا ہے۔ دونوں جگہ ڈرافٹ میں ان کا نام بھی آ گیا ہے۔کانگریس نے کہا کہ اہم سوال ہے کہ یہ کیسے ہوا؟ کیا وہ گزشتہ انتخابات میں دونوں جگہ ووٹ دے رہے تھے؟ الیکشن کمیشن نے دو جگہ سے نام کیسے ڈرافٹ میں ڈال دیا؟ کب ہوگا اس فراڈ پر ایف آئی آر، کب ہوگا استعفیٰ؟ کیا الیکشن کمیشن کے ضابطے صرف دلتوں، پسماندوں، غریبوں، مزدوروں کیلئے ہیں، بی جے پی والوکے لیے نہیں؟ اسی طرح یہ لوگ پورے ملک میں بھاجپائیوں کو دوہری تہری شہریت دے رہے ہیں۔الیکشن کمیشن اور بھاجپائی چور۔چور موسیرے بھائی کی طرح ہیں۔ حال ہی میں این ڈی اے نے الیکشن کمیشن سے تیجسوی یادو کے خلاف شکایت درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ الزام تھا کہ ان کے پاس دو الگ الگ اسمبلی حلقوں میں ووٹر آئی ڈی ہے۔ اس معاملے کو لے کر الیکشن کمیشن نے تیجسوی یادو سے جواب بھی مانگا۔ اب وجے سنہا کے نام پر یہ دعویٰ سامنے آنے سے معاملہ اور بھی گرم ہو گیا ہے۔وجئے سنہا نے بھی اس پر اپنی صفائی دی ہے ۔