بیت المقدس میں اسپتال مسمار، فلسطینی مریض دربدر

   

یروشلم :اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسپتال مسمار کردیا،جس کے نتیجے میں زیرعلاج مریض در بدر ہوگئے۔ فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس اور فوج کی بھاری نفری نے جبل مکبر میں قائم عبداللہ شیخ اسپتال کا گھیراآکیا اور بھاری مشینری کی مدد سے اسپتال کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا۔ قابض فوج نے شمالی بیت المقدس میں رجبی نامی فلسطینی خاندان کا مکان بھی مسمار کردیا۔ یہ مکان بیت حنینا میں قائم تھا جس کی 2 منزلیں تھیں اور اس میں خاندان کئی سال سے رہ رہا تھا۔ ادھر مشرقی بیت المقدس میں زعیم کے مقام پر اسرائیلی فوج نے فلسطینی اراضی پر دھاوا بولا اور قیمتی اراضی پر کھدائی شروع کردی۔ دوسری جانب امریکی کانگریس کی سینئر رکن رشیدہ طلیب نے 141 دنوں سے بھوک ہڑتال کرنے والے 40 سالہ فلسطینی قیدی ہشام ابوہواش کی حفاظت کا ذمے دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔ اپنی ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ابوہواش کو اکتوبر 2020 ء￿ سے بغیر کسی ثبوت و مقدمے کے گرفتار کیا گیا۔ انہوں گرفتاری اورنے ابو ہواش کو دی گئی انتظامی قید کی سزا کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ بھوک ہڑتال کے باعث ابو ہواش پر غشی کے دورے پڑ رہے ہیں اور وہ بولنے سے قاصر ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ ابوہواش کی زندگی شدید خطرات کا شکار ہے۔