بیرونی ارکان پارلیمنٹ کو کشمیر کے دورہ کی اجازت ، ہندوستانی قائدین کو نہیں: کانگریس

   

نئی دہلی ۔ 28 اکتوبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے پیر کے دن حکومت سے سوال کیا کہ یوروپی یونین کے وفد کو ریاست جموں و کشمیر کے دورہ کی اجازت دی جارہی ہے جبکہ ہندوستانی قائدین کو ریاست کے دورہ سے روکا جارہاہے ۔ ایسا کیوں ہے ؟ کانگریس نے ادعاء کیا کہ یہ ہندوستانی پارلیمنٹ اور جمہوریت کی توہین ہے ۔ پارٹی کے سینئر قائد جئے رام رمیش نے سوال کیاکہ قوم پرستی کے بارے میں ماتم کرنے سے کچھ نہیں ہوتا وہ واضح طورپر وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کانشانہ بنارہے تھے جنھوں نے یوروپی قائدین کو جموں و کشمیر کے دورہ کی اجازت دی تھی جبکہ ہندوستانی سیاسی قائدین کو ریاستی عوام سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی ۔ انھوں نے کہاکہ قوم پرستی پر چوڑے چکلے سینے پر ماتم سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اور نہ یوروپی سیاستداں جموں و کشمیر کا دورہ کرکے کچھ حاصل کرسکیں گے ۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ ہندوستان کی اپنی پارلیمنٹ اور جمہوریت کی توہین ہے ۔ اس سلسلے میں انھوں نے اپنے ٹوئٹر پر ایک بیان شائع کیاہے ۔ یوروپی یونین کے 25 ارکان پارلیمنٹ کا ایک وفد جموں و کشمیر کا منگل کے دن دورہ کرنے والا ہے تاکہ حقیقی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے جو دستور ہند کی دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد پیدا ہوئی ہے ۔ وفد مقامی عوام سے تبادلۂ خیال کرکے اُن کے اس کے بارے میں رائے لینا چاہتا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان جلویر شیرگل نے بھی حکومت کی اس پہل پر اعتراض کیا ہے ۔