ٹسٹ کی کمی کی شکایت، کورنٹائن میں موجود افراد انتظامات سے مطمئن نہیں
حیدرآباد۔ /28 مئی، ( سیاست نیوز) بیرونی ممالک سے آنے والے افراد میں کورونا پازیٹیو کے کیسس میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے وطن واپسی کے ساتھ ہی ایک سے زائد مرتبہ ٹسٹ کرنے کے مطالبہ میں شدت پیدا ہورہی ہے۔ وندے بھارت مشن کے تحت بیرونی ممالک سے حیدرآباد آنے والے تاحال 30 مسافرین میں کورونا پازیٹیو پایا گیا۔ وطن واپسی پر 14 دن کے کورنٹائن کی مدت گذارنے والے بیرونی مسافرین نے موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹسٹوں کی تعداد میں اضافہ کا مطالبہ کیا۔ بیرونی ممالک سے آنے والے افراد کو شہر کی مختلف ہوٹلوں میں ان کے خرچ پر کورنٹائن میں رکھا گیا ہے۔ حال ہی میں کورنٹائن کی مدت ختم کرنے والے ایک بیرونی شخص نے حکام کے رویہ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورنٹائن کی مدت کے دوران انہیں تلخ تجربہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مدت کے دوران انہوں نے بارہا عہدیداروں کو فون کرتے ہوئے اس بات کی شکایت کی کہ اطراف میں کئی کورونا علامتوں کے حامل افراد موجود ہیں اس کے باوجود عہدیداروں نے کوئی سماعت نہیں کی۔ مسافرین کا کہنا ہے کہ حیدرآباد واپسی پر صرف تھرمل اسکریننگ کافی نہیں ہے کورنٹائن ہوٹل میں سماجی فاصلہ کا کوئی نظم نہیں ہے اور بعض ہوٹلوں میں تمام افراد ایک ہی مقام پر کھانا کھارہے ہیں۔ حکومت کے تازہ گائیڈ لائینس کے مطابق کورنٹائن کی مدت 14 سے گھٹاکر 7 دن کردی گئی ہے اور مسافرین کو باقی سات دن گھر میں کورنٹائن رہنا ہوگا۔ حیدرآباد میں فی الوقت 2000 سے زائد افراد مختلف ہوٹلوں میں کورنٹائن ہیں۔ مسافرین کا کہنا ہے کہ صرف علامتیں ظاہر ہونے پر کورونا کا ٹسٹ کیا جارہا ہے جو کافی نہیں ہے۔ ہر مسافر کا کورونا ٹسٹ لازمی طور پر کیا جائے تاکہ کورونا کے حقیقی مریضوں کی تعداد کا پتہ چل سکے۔ ایر پورٹ پر موجود عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ مرکزی حکومت کی گائیڈ لائینس کے مطابق کام کررہے ہیں۔ حکومت نے بیرونی ممالک سے آنے والے مسافرین کی صحت پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔