بیسٹ ملازمین کی ہڑتال : دفترجانے والوں کو کافی مشکلات ، حکومت مہاراشٹرا نے میسما کا استعمال کیا

   

مبئی۔ 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی کے ٹرانسپورٹ ادارہ کے 32,000 سے زائد ملازمین نے مختلف مطالبات بشمول تنخواہوں میں اضافہ کے مطالبات پر منگل کو غیرمعینہ مدت کی ہڑتال شروع کی ہے جس پر ریاستی حکومت نے ان کے خلاف مہاراشٹرا ایسینشیل سرویسیس مینٹیننس ایکٹ (میسما) کا استعمال کیا۔ بریہن ممبئی الیکٹریسٹی سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ (بیسٹ) کے ملازمین کی جانب سے کیا جارہا یہ احتجاج دو روزہ ملک گیر ہڑتال کے ساتھ ساتھ ہورہا ہے جس کے لئے ٹریڈ یونین نے اپیل کی ہے تاکہ حکومت کی مبینہ اینٹی لیبر پالیسیز اور یکطرفہ لیبر اصلاحات کے خلاف احتجاج کیا جائے۔ ریاستی حکومت نے تقریباً 25 لاکھ روزانہ سفر کرنے والے مسافرین کے اس ہڑتال سے متاثر ہونے کے بعد میسما کا استعمال کیا۔ بعض کمیوٹرس نے شکایت کی کہ آٹو رکشا ڈرائیورس اس صورتحال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں اور نارمل کرایہ سے پانچ گنا زیادہ کرایہ چارج کررہے ہیں۔ بریہن ممبئی میونسپل کمشنر اجوائے مہتا اور اس ہڑتال کی اپیل کرنے والے ورکرس یونین قائدین کے درمیان ہوئی ایک میٹنگ ایک مثبت نتیجہ پر پہنچنے میں ناکام ہوگئی۔ بلدیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ ہڑتال غیرقانونی ہے اور ہڑتال کرنے والے اسٹاف ارکان سے کہا گیا ہے کہ اس ہڑتال کے باعث لاکھوں مسافرین اور ہونے والی دشواریوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے تاخیر کے بغیر کام شروع کریں اور خدمات بحال کریں۔ انہیں (ہڑتال کرنے والے ملازمین کو) یہ بات سمجھنی چاہئے کہ حکومت نے میسما کو بروئے کار لایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیسٹ ایڈمنسٹریشن کے اعلیٰ عہدیدار آج دن میں یونین قائدین سے ملاقات کریں گے تاکہ اس تعطیل کو ختم کیا جائے، ورنہ بیسٹ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے ہڑتال ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔