گزشتہ دو برسوں سے وباء سے پریشان تاجر برادری میں خوف کا ماحول
حیدرآباد۔20اپریل(سیاست نیوز) ملک کی کئی ریاستوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھرسے اضافہ ہونے لگا ہے اور اسے کورونا وائر س کی چوتھی لہر قرار دیا جا رہاہے لیکن چوتھی لہر کے ساتھ ساتھ تجارتی برادری کے خوف میں بھی اضافہ ہونے لگا ہے کیونکہ ملک بھر میں دو سال سے لاک ڈاؤن کے بعد اب حالات معمول پر آنے لگے ہیں اور ایک مرتبہ پھر سے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کی اطلاعات منظر عام پر آرہی ہیں۔ چیمبر آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے ذمہ دارو ںنے حکومت کو روانہ کردہ مکتوب میں کہا کہ گذشتہ تین لہروں کے دوران پیدا ہونے والے حالات کو نظر میں رکھتے ہوئے تاجرین نے ڈاکٹرس اور سرکردہ سائنسدانوں سے مشورہ کیا ہے اور ان کی جانب سے جو پیش قیاسی کی گئی ہے اس کے مطابق آئندہ چند ماہ کے دوران کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا لیکن کورونا وائرس کا شکار ہونے والوں میں مرض کی شدت نہیں ہوگی۔تاجرین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس کے مثبت پائے جانے والے مریضوں کی شرح کی بنیاد پرتحدیدات عائد کرنے کے بجائے مرض کی شدت کا بھی جائزہ لینے کے بعد اس طرح کے کسی اقدامات کے متعلق فیصلہ کرے۔ شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے ماہرین کا کہناہے کہ کورونا وائرس کی چوتھی لہر میں کورونا وائرس کا شکار ہونے والے مریضوں میں کوئی شدید علامات پائے جاین کا خدشہ نہیں ہے لیکن عوام کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔ ماہر اطباء کا کہنا ہے کہ تحدیدات سے زیادہ احتیاط کے ذریعہ اب وائرس کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے اسی لئے عوام کو گذشتہ لہر کے دوران جن حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے انہیں نظر میں رکھتے ہوئے شعور کا مظاہرہ کریں اور احتیاط سے کام لیتے ہوئے کورونا وائرس سے محفوط رہنے کی کوشش کریں ۔ م