کولکتہ 22 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک ایسے وقت جب بنارس ہندو یونیورسٹی میں ایک مسلم ٹیچر کی تقرری کے خلاف بی ایچ یو کے طلبہ سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، ایسے میں کولکتہ کے مضافات میں واقع بیلور کالج کے سنسکرت ڈپارٹمنٹ نے ایک مسلم ٹیچر کو سنسکرت پڑھانے کے لئے مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بیلور کالج میں مذکورہ مسلم ٹیچر کو اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے تقرر کیا گیا ہے جہاں طلبہ اور اساتذہ نے گرمجوشی کے ساتھ اُن کا خیرمقدم کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق رمضان علی جنھوں نے رام کرشنا مشن ودیا مندرا بیلور میں بحیثیت اسسٹنٹ پروفیسر تقرر کیا گیا ہے جنھیں نارتھ بنگال کالج میں گزشتہ 9 برسوں سے سنسکرت پڑھانے کا خاصہ تجربہ ہے۔ رمضان علی نے بتایا کہ اُن کی تقرری کے بعد کالج کے دیگر فیکلٹیز اور طلبہ نے انتہائی گرمجوشی سے اُن کا خیرمقدم کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ پرنسپل سوامی شاستر جنداجی مہاراج نے کہاکہ اُن کا مذہب اِس معاملہ میں کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔ جو چیز اہمیت کی حامل اور قابل توجہ ہے وہ یہ ہے کہ سنسکرت زبان پر آپ کی گرفت، معلومات اور طلبہ تک اُن معلومات کو پہنچانے کی صلاحیت معنی رکھتا ہے۔