بیلگام سرحدی تنازعہ پر 18 سال بعد سپریم کورٹ میں سماعت

   

بنگلورو: مہاراشٹر حکومت سپریم کورٹ میں یہ دلیل دے سکتی ہے کہ بیلگام، بیدر اور بالکی سمیت کرناٹک کی سرحد سے ملحق 865 گاوں اس کے ہونے چاہئے ۔ مہاراشٹر حکومت نے 1956 کے اسٹیٹ ری ڈسٹری بیوشن ایکٹ کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے ۔اس معاملے میں سال 2004 میں دائر درخواست کی سماعت 18 سال بعد چہارشنبہ (23 نومبر ) کو سپریم کورٹ میں ہوگی۔ ایسے میں سرحدی تنازعہ کی توجہ اب سپریم کورٹ پر مرکوزہے ۔کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ وکلاء کی ہماری ٹیم کرناٹک کے حق میں فیصلہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔ وکلاء کی ٹیم میں سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی، شیام دیوان، ادے ہولا اور ماروتی جرلے شامل ہیں۔اس سلسلے میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے نے سرحدی تنازعات پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی اور سینئر ایڈوکیٹ سی ایس کے ساتھ میٹنگ بھی کی جنہیں عدالت عظمیٰ میں مہاراشٹرا کی جانب سے بحث کے لیے مقرر کیا گیا ہے ۔ میٹنگ میں ویدھ ناتھن سمیت 19 ارکان نے شرکت کی۔دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ ایکناتھ شنڈے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے اور بیلگام سرحدی تنازعہ پر بھی بات کریں گے ۔