گولڈ میان ساچس آفس کا افتتاح دو سال میں 2,500 افراد کو روزگار حاصل ہوگا : کے ٹی آر
حیدرآباد : ریاستی وزیر آئی ٹی و صنعت کے ٹی آر نے بینکنگ اور مالیاتی خدمات میں سرمایہ داری کیلئے شہر حیدرآباد مرکز بن جانے کا دعویٰ کیا ہے ۔ رائے درگم میں گولڈ میان ساچس (Goldman Sachs) آفس کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ گذشتہ چند برسوں سے ملٹی نیشنل بینکنگ سکٹرس کی جانب سے حیدرآباد پر خصوصی دلچسپی دکھائی جارہی ہے ۔ جاریہ سال حیدرآباد میں جن بڑے بڑے کارپوریٹ سیکٹرس اور کمپنیوں نے حیدرآباد میں سرمایہ کاری لگانے سے اتفاق کیا ہے اس فہرست میں گولڈن میان ساچس کمپنی بھی شامل ہے ۔ اس کا اعلان کرتے ہوئے انہیں کافی خوشی محسوس ہورہی ہے ۔ بینکنگ ، مالیاتی اداروں ، انشورنس شعبوں میں شہر حیدرآباد تیزی سے ترقی کررہا ہے ۔ چند برسوں سے باوقار ملٹی نیشنل کمپنیاں حیدرآباد میں اپنی سرمایہ کاری کررہے ہیں ۔ اس شعبہ میں ایک لاکھ 80 ہزار افراد صرف شہیر حیدرآباد میں روزگار حاصل کررہے ہیں ۔ وزیر آئی ٹی و صنعت کہا کہ شہر حیدرآباد امن کا گہوارہ اور یہاں کا خوشگوار ماحول قومی و بین الاقوامی کمپنیوں کو راغب کرنے میں معاون و مددگار ثابت ہورہا ہے ۔ کے ٹی آر نے آئی ایس بی ، آئی آئی ایم بنگلور کے تعاون سے ملک بھر میں 10ہزار خواتین کو صنعتکار بنانے کا گولڈ میان ساچس نے جو منصوبہ تیار کیا ہے اس کی ستائش کی اور انہیں حیدرآباد میں وی ھب کے ساتھ مل کر کام کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آرٹیفشل انٹلی جنس ، مشین لرننگ ، روبو ٹیکس چیف ٹکنالوجی میں تلنگانہ حکومت بڑے پیمانے پر سرمایہ کررہی ہے ۔ مالیاتی شعبہ میں نئی اختراعات کیلئے ٹی ھب معاون ثابت ہونے کی امید کی جارہی ہے ۔ کمپنی کے نمائندے گنجن سماتانی نے بتایا کہ اس کمپنی میں فی الحال 250 افراد خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ سال 2021 کی اواخر تک مزید 800 افراد کو روزگار فراہم کیا جائے گا ۔ سال 2023ء تک 2500 افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے ۔
