بینکوں میں چیک بکس کی قلت سے تاجرین پریشان

   

آن لائن معاملتوں میں سائبر دھوکہ دہی کا خطرہ ، حکومت سے فوری توجہ کا مطالبہ
حیدرآباد۔12مئی(سیاست نیوز) تاجرین کے پاس چیک بک ختم ہوچکے ہیں اور وہ چیک کے ذریعہ کی جانے والی تجارت کے موقف میں نہیں ہیں ۔ بینک تاجرین کو نئے چیک بک جاری کرنے کے موقف میں نہیں ہیں اور تاجرین بھاری اور بڑی ادائیگیوں کے لئے آن لائن طریقہ کار کو اختیار کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں کیونکہ انہیں سائبر دھوکہ دہی کا خطرہ محسوس ہورہا ہے اور نہیں چاہتے کہ وہ کسی دھوکہ دہی کا شکار ہوں اس کے لئے وہ کسی بھی طرح کا کوئی جوکھم مول لینا نہیں چاہتے ۔ بینکو ںمیں چیک بک کیلئے داخل کی جانے والی درخواست پر بینکوں کی جانب سے واضح کیا جا رہاہے جب تک کورئیر خدمات بحال نہیں ہوجاتی اس وقت تک چیک بک کی اجرائی ممکن نہیں ہے اور چیک بک کی اجرائی کے بعد ہی بھاری ادئیگیوں کا سلسلہ شروع ہونے کی توقع ہے۔ شہر حیدرآباد کے تجارتی اداروں نے اس بات کی شکایات شروع کردی ہیں کہ انہیں چیک بک حاصل نہ ہونے کے سبب وہ کئی ایک مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں اور انہیں ان حالات میں سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ نقد میں کی جانے والی تجارت کی رقومات بھی وہ بینک میں جمع کروارہے ہیں کیونکہ انہیں ادائیگیاں دوسرے شہروں میں کرنی ہوتی ہیں اسی لئے وہ بینک کھاتہ میں رقم جمع کروا رہے ہیں لیکن اب جو صورتحال کا سامنا ہے اس کیلئے انہیں بینک جانا لازمی ہوتا جا رہاہے کیونکہ چیک بک ختم ہوچکے ہیں اور بینکوں کی جانب سے چیک بک کی اجرائی عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ جب تک کورئیر خدمات بحال نہیں ہوجاتی اس وقت تک وہ چیک بک جاری نہیں کرپائیں گے۔اس کے علاوہ تاجرین کو رقمی منتقلیو ںمیں جن مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ان میں آن لائن منتقلی کے لئے تکالیف کا سامنا ہے کیونکہ بیشتر تاجرین اب بھی چیک کے ذریعہ کی جانے والی ادائیگی کو ہی محفوظ تصور کرتے ہیں اور جن تاجرین کے پاس نوجوان نسل موجود ہے وہ آر ٹی جی ایس اور این آئی ایف ٹی کے ذریعہ ادائیگیوں سے واقف ہے اور وہ ان آن لائن منتقلیوں کو انجام دے رہے ہیں ۔ جن تجارتی اداروں کی سرگرمیاں جاری ہیں ان میں سب سے اہم اجناس ‘ اشیائے ضروریہ کی تجارت وغیرہ کی سرگرمیاں ہیں اور ان تجارتی اداروں کے ذمہ داروں کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ بینک جاکر رقمی منتقلیوں کی انجام دہی کو یقینی بنائیں کیونکہ ان تاجرین کو لاک ڈاؤن کے دوران تجارت سے فرصت نہیں مل رہی ہے ایسی صورت میں وہ بینک جانے کیلئے وقت نہیں نکال پا رہے ہیں اور اب چیک نہ ہونے کے سبب ڈی ڈی کی تیاری کے رجحان میں اضافہ ہوتا جا رہاہے ۔