31 جنوری سے دو روزہ ہڑتال ، حکومت کی عدم توجہ پر مارچ میں بھی احتجاج کا انتباہ
حیدرآباد۔20جنوری(سیاست نیوز) ملک بھر میں 31جنوری سے دو روزہ بینک ہڑتال کی جائے گی اور اگر اس ہڑتال کے بعد بھی بینک ملازمین کے مطالبات کی عدم قبولیت کی صورت میں 11مارچ سے دوبارہ تین روزہ ہڑتال کی جائے گی۔ یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینس کی جانب سے کئے گئے اعلان کے مطابق 31جنوری اور یکم فروری کو بینک کی مکمل خدمات کا بائیکاٹ کیا جائے گا اور تمام ملازمین ہڑتال پر رہیں گے۔ کنوینر یونائیٹڈ فورم آف بینک یونین نے بتایا کہ بینک ملازمین کے مطالبات سے یونینوں نے حکومت کو متعدد مرتبہ واقف کروایا جاچکا ہے اور اس سلسلہ میں ضروری ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ کیا جاچکا ہے لیکن اس کے باوجود حکومت اور محکمہ فینانس کی جانب سے ان مطالبات کی یکسوئی کے سلسلہ میں کوئی پیشرفت نہیں کی گئی ہے۔ مسٹر سنجیو کمار بندلش نے بتایا کہ مجوزہ ہڑتال کے سلسلہ میں متعلقہ اتھاریٹی کو مکتوب روانہ کئے جاچکے ہیں اور انہیں اس بات سے واقف کروایاجاچکا ہے کہ بینک یونینوں نے ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بینک ملازمین کی تنظیموں کے مطالبات میں 5یومی بینک کاری نظام کے علاوہ 20 فیصد بے سلپ میں اضافہ ‘وظیفہ کے نئے نظام کو ختم کرنے کے علاوہ دیگر مطالبات شامل ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ ملازمین کے مطالبات محکمہ فینانس کے سیکریٹری کے پاس موجود ہیں اور حکومت کی جانب سے اب تک اس پر کوئی غور نہیں کیا گیا جس کے سبب بینک ملازمین نے ہڑتال اور احتجاج میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یونین کے ذمہ داروں نے بتایا کہ اب بھی یونین کی جانب سے بات چیت کیلئے آمادگی ظاہر کی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود بھی حکومت ان کے امو ر کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ تاثر دے رہی ہے کہ بینک ملازمین کے مسائل سے انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ بینک ملازمین کی تنظیموں کے ذمہ داروں نے بتایا کہ حکومت ان کے مطالبات کو قبول نہیں کرتی ہے تو 11مارچ سے کی جانے والی تین روزہ ہڑتال کے ساتھ آئندہ کی حکمت عملی اور منصوبہ بندی کا اعلان کرتے ہوئے احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی کیونکہ بینک ملازمین کے یہ مطالبات کوئی ایک یا دو برس پرانے نہیں ہیں بلکہ ان مطالبات کے ساتھ گذشتہ 5برسوں سے نمائندگی کی جا رہی ہے اور اب ملازمین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے اسی لئے دوسرے مرحلہ کے احتجاج کے بعد ہی نئی حکمت عملی کا اعلان کردیا جائے گا۔