بھیک مانگنے سے انکار پر کمسن کے ساتھ انتقام
حیدرآباد۔ 13 نومبر (سیاست نیوز) عاشق کے ساتھ بچوں کو بھیک مانگنے پر مجبور کرنے والی ماں کی پنجہ گٹہ پولیس نے اپنی ہی بیٹی کے قتل کیس میں گرفتار کرلیا۔ جو لڑکی بھیک مانگنے سے انکار اور عاشق کے ساتھ والدہ کی موجودگی پر اعتراض کررہی تھی پنجہ گٹہ پولیس جو 3 نومبر کو دستیاب کمسن لڑکی کی نعش کے بعد کیس کی تحقیقات کررہی تھی آج اس 4 سالہ لڑکی بے بی مہک کے قتل میں ملوث اس کی والدہ حسینا بیگم 22 سال اور اس کے عاشق 25 سالہ شیخ محمد قادر عرف رضوان کو گرفتار کرلیا۔ حسینا بیگم کی شادی احمد ساکن نیو حفیظ پیٹ سے ہوئی تھی جن کے تین بچے 2 لڑکیاں اور ایک 7 سالہ لڑکا ہے۔ مقتولہ 4 سالہ مہک ان کی بڑی بیٹی تھی۔ احمد سرقہ کی وارداتیں انجام دیتا تھا جو فی الحال جیل میں ہے۔ حسینا بیگم کی پہچان رضوان سے شیخ پیٹ سیندھی کمپاؤنڈ پر ہوئی۔ خاتون نے اپنی پریشانیاں رضوان کو سنائی اور اس نے شادی کا وعدہ کیا اور بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری لی جس کے بعد اس نے حسینا اور اس کے بچوں کو لیکر ممبئی، دہلی، جئے پور اور منالی گیا جہاں اس نے بچوں سے بھیک منگوائی۔ بچے رضوان کے ساتھ والدہ کو دیکھ کر خوش نہیں تھے اور واپس اپنے والد کے پاس جانے کی خواہش کررہے تھے۔ مہک نے بھیک مانگنے سے انکار کیا جس پر ڈائن صفت والدہ حسینا اور اس کے عاشق نے لڑکی کو جانوروں سے بدتر پیٹا اور اس کی مارپیٹ سے لڑکی بے حوش ہوگئی جس کو فوری خانگی بس میں حیدرآباد لایا جارہا تھا کہ لڑکی کا جسم ٹھنڈا ہوگیا اور لڑکی فوت ہوگئی۔ جس کے بعد ان دونوں نمس ہاسپٹل کے قریب بچی کی نعش کو چھوڑدیا۔ پولیس نے تحقیقات کے بعد ان دونوں کو گرفتار کرلیا۔ ع