بیٹے کی سزا معاف یا کم نہیں کرواؤں گا: بائیڈن

,

   

واشنگٹن: امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ بیٹے ہنٹر بائیڈن کے کیس میں اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے سزا معاف یا کم نہیں کریں گے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اٹلی میں G-7 سربراہی کانفرنس کے موقع پر صحافیوں نے جو بائیڈن سے سوال کیا کہ کیا وہ اپنا صدارتی اختیار استعمال کرتے ہوئے 54 سالہ بیٹے ہنٹر بائیڈن کی سزا کم کریں گے۔جو بائیڈن نے کہا ’مجھے اپنے بیٹے ہنٹر پر بہت زیادہ فخر ہے۔ اس نے نشے کی عادت پر قابو پایا۔ وہ ایک انتہائی ہوشیار اور مہذب انسان ہیں۔‘بائیڈن نے مزید کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کریں گے اور معافی نہیں دیں گے۔یہ امریکی تاریخ میں مجرمانہ کارروائی کا پہلا کیس ہے جب ملک کے صدر کے بیٹے کو عدالت نے سزا سنائی ہے۔منگل کو جیوری نے ہنٹر بائیڈن کو تین سنگین جرائم میں قصوروار پایا جو 2018 میں ایک ہینڈگن کی خریداری سے متعلق ہیں جب وہ کوکین کے نشے کے عادی تھے۔ریاست ڈیلاویئر کی 12 رکنی جیوری نے ہنٹر بائیڈن کو تینوں جرائم میں ملوث قرار دیتے ہوئے الزامات درست قرار دیے ہیں۔جیوری نے ریمارکس دیے کہ ہنٹر بائیڈن نے نشے کی حالت میں اسلحہ خریدنے اور اس سے متعلق غلط بیانی کی تھی۔فی الحال عدالت نے سزا سنائے جانے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا تاہم آئندہ ماہ سنائے جانے کا امکان ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ہنٹر بائیڈن کو 25 برس قید اور ساڑھے سات لاکھ ڈالر جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔جیوری کے فیصلے پر ردعمل میں جو بائیڈن نے بیان میں کہا کہ انہیں اپنے واحد زندہ رہ جانے والے بیٹے سے بہت زیادہ پیار ہے۔جو بائیڈن کے سب سے بڑے بیٹے بیو بائیڈن کی 2015 میں دماغ کے کینسر سے موت واقع ہوئی تھی۔ہنٹر بائیڈن کے خلاف فیصلہ ایسے موقع پر آیا ہے جب وہ ڈونالڈ ٹرمپ کے مقابلے میں صدارتی الیکشن لڑنے جا رہے ہیں۔