بیگم بازار میں پلاسٹک کی دوکانوں پر جی ایچ ایم سی کے دھاوے

,

   

تاجرین میں ہلچل ، چار دوکانات مہربند، 12 کو نوٹس کی اجرائی
حیدرآباد۔8فروری(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں 50مائیکرون سے کم کی پلاسٹک کی تھیلیوں کی فروخت پر عائد پابندی کے باوجود انہیں فروخت کرنے کے خلاف مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شعبہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کاروائی کرتے ہوئے بیگم بازار میں پلاسٹک کے تاجرین کی 4دکانات کو مہر بند کردیا ہے اور ان پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ دستیاب پلاسٹک کو ضبط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مسٹر وسوجیت کمپاٹی کی زیر نگرانی کئے گئے ان اچانک دھاؤوں کے سبب بیگم بازار کے تاجرین میں ہلچل پیدا ہوگئی کیونکہ ان کا یقین تھا کہ ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جائے گی لیکن آج دوپہر اچانک جی ایچ ایم سی کی جانب سے کی گئی اس کاروائی کے بعد دیگر تاجرین نے فوری اپنی دکانات میں موجود 50 مائیکرون سے کم پلاسٹک کو منتقل کرنے کا عمل شروع کردیا اور کہا جا رہاہے کہ جی ایچ ایم سی کے شعبہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ان دھاؤوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔مسٹر وسواجیت کمپاٹی نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے بیگم بازار کی 12 دکانات کو نوٹس دی گئی تھی اور انہیں اس بات کی ہدایت دی گئی تھی کہ وہ تحریری حلف نامہ داخل کریں کہ وہ دوبارہ اس پلاسٹ کی تجارت نہیں کریں گے جو ممنوعہ ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ شہر حیدرآباد میں جی ایچ ایم سی کی جانب سے 50 مائیکرون سے کم کی پلاسٹک کے استعمال پر امتناع عائد کئے جانے کے باوجود کاروبار کرنے والی ان 12دکانوں سے 10لاکھ پلاسٹک کی تھیلیاں ضبط کی گئی تھیں لیکن ان میں سے 4تاجرین نے حلف نامہ داخل نہیں کیا جس کے سبب آج ان کے کاروبار کو مہربند کردیا گیا ہے ۔جن تجارتی ادارو ںکو مہر بند کیا گیا ہے ان میں بھوانی پلاسٹکس‘ دیویا پلاسٹکس‘ تروملا ٹریڈرس اور سنمتی پلاسٹکس شامل ہیں ۔ مسٹر وسواجیت کمپاٹی نے بتایا کہ حلف نامہ داخل کرنے کے بعد بھی اگر تجارتی اداروں کی جانب سے 50مائیکرون پلاسٹک کی تجارت کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں ان کے لائسنس بھی منسوح کرنے کا مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو اختیار حاصل ہے علاوہ ازیں ان کے اپنے حلف نامہ کی خلاف ورزی کا بھی ان پر مقدمہ چلایا جائے گا اور تجارت کو فوری مہر بند کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ بلدی عہدیداروں نے بتایا کہ شہر حیدرآباد میں 50مائیکرون سے کم پلاسٹک کے استعمال اور فروخت پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ا ور کہا جا رہاہے کہ شہر میں کسی بھی صورت میں اس پلاسٹک کے فروغ کو روکنے کے اقدمات کئے جائیں گے۔