ضلع نظام آباد میں اندرون دو تین دن اہم سیاسی تبدیلیوں کا امکان ، ناراض قائدین متعلقہ پارٹیوں سے علحدگی کیلئے فکرمند
نظام آباد :28 جون( محمد جاوید علی کی رپورٹ ) نظام آباد ضلع میں تیزی کے ساتھ سیاسی تبدیلیاں رونما ہوتی جارہی ہیں ۔ بی آرایس ، بی جے پی سے تعلق رکھنے والے اہم قائدین کانگریس پارٹی میں شمولیت کیلئے کوشاں ہے ۔ واضح رہے کہ دو دن قبل سابق ایم ایل سی ارکلہ نرسا ریڈی ، کانگریس پارٹی میں شمولیت کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیر جو پلی کرشنا رائو اور سابق رکن پارلیمنٹ پی سرینواس ریڈی کے ہمراہ راہول گاندھی سے ملاقات کی تھی یہ کانگریس میں شامل ہونے سے قبل پردیش کانگریس کے صدر ریونت ریڈی سے تفصیلی طور پر حالات پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد نظام آباد رورل حلقہ سے مقابلہ کیلئے ارادہ ظاہر کرنے کی اطلاعات ہے جبکہ ریونت ریڈی سینئر قائد سابق وزیر مانڈوا وینکٹیشور ائوسے بھی ربط پیدا کرنے کی اطلاعات ہیں ضلع میں مانڈوا وینکٹیشور ائو کی اپنی علیحدہ شناخت ہے ۔ تلگودیشم کے دور میں یہ چندرا بابو نائیڈو کے خاص مشیر وں میں شمار کئے جاتے تھے اور ڈچپلی حلقہ سے مسلسل تین مرتبہ کامیابی حاصل کرچکے تھے یہ شفاف کردار کی شخصیت ہیں ۔ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد سرگرم سیاست سے کنارہ کشی کرلی تھی ۔ 2019 ء کے پارلیمانی انتخابات میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے انہیں راست طور پر طلب کرتے ہوئے پرانے تعلقات کی بناء پر ٹی آرایس میں شمولیت اختیار اور کے کویتا کی کامیابی کیلئے تعاون کرنے کی خواہش کی تھی اور انہیں مناسب مقام فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا ۔ کے کویتا کی ناکامی کے بعد کئی اہم قائدین کو بی آرایس میں نظر انداز کرنے کی وجہ سے وینکٹیشو ر رائو بھی سرگرم سیاست سے خاموشی اختیار کئے ہوئے تھے ۔تلگودیشم کے تعلقات کی بناء پر ریونت ریڈی مانڈوا وینکٹیشور رائو سے بھی بات چیت کرتے ہوئے انہیں کانگریس میں شامل ہوجانے کی خواہش کی ہے ان کے علاوہ بالکنڈہ اسمبلی حلقہ سے تعلق رکھنے والے سنیل ریڈی بھی ریونت ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے کانگریس میں شامل ہونے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ کرناٹک میں کانگریس کی کامیابی کے بعد ریاست گیر سطح پر تیزی کے ساتھ حالات کی تبدیلی کو دیکھتے ہوئے ضلع کے کئی اہم قائدین جو اپنی اپنی پارٹیوں میں ناراض ہیں یہ تمام کانگریس میں شمولیت کیلئے کوشاں ہے ۔ سنیل ریڈی سابق وزیر سدرشن ریڈی سے بھی ملاقات کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت کا ارادہ ظاہر کیا ۔ سنیل ریڈی 2018 ء کے انتخابات میں بی ایس پی سے مقابلہ کرتے ہوئے دوسرے مقام پر تھے ۔ انتخابات میں ناکامی کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی اور یہاں پر بھی زیادہ دن نہیں چل سکے اور یہ اپنے ٹرانسپورٹ کاروبار میں مصروف تھے ۔ لیکن اب انتخابات سے قبل کانگریس میں شمولیت کیلئے کوشاں ہیں لیکن سنیل ریڈی کو کانگریس میں شمولیت سے ضلع کانگریس صدر موہن ریڈی ، سابق رکن اسمبلی انیل کمار کے علاوہ کسان سل کے صدر انویش ریڈی بھی ان کی شمولیت کی مخالفت کرنے کی اطلاعات ہے ۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے اس بات کا اندازہ لگایا جارہا ہے کہ نظام آباد ضلع میں تیزی کے ساتھ حالات بدلتے ہوئے آرہے ہیں بی آرایس بی جے پی سے تعلق رکھنے والے اہم قائدین اپنی اپنی پارٹیوں سے علیحدگیاں اختیار کرنے کیلئے فکر مند نظر آرہے ہیں اور ناراض قائدین سے کانگریس پارٹی کے صدر ریونت ریڈی ربط پیدا کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت کی دعوت دے رہے ہیں اندرون دو تین یوم کئی اہم قائدین سامنے آتے ہوئے پارٹیوں سے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت کے امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں ۔