بی آر ایس ارکان پارلیمنٹ کی مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت سے ملاقات

   

آبپاشی پراجکٹس کے بارے میں حالیہ فیصلوں کی مخالفت
حیدرآباد ۔ 2 ۔ فروری (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ نے نئی دہلی میں مرکزی وزیر جل شکتی گجیندر سنگھ شیخاوت سے ملاقات کی اور کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر اعتراض جتایا ہے۔ بی آر ایس پارلیمانی پارٹی لیڈر ڈاکٹرکے کیشو راؤ ، لوک سبھا میں بی آر ایس فلور لیڈر ناما ناگیشور راؤ ، ارکان پارلیمنٹ کے آر سریش ریڈی ، جی رنجیت ریڈی ، بی وینکٹیش اور بی لنگیا یادو نے مرکزی وزیر کو یادداشت پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزارت آبی وسائل کی جانب سے تلگو ریاستوں کے بعض آبپاشی پراجکٹس کو کرشنا ریور واٹر مینجمنٹ بورڈ کے حوالے کرنے کی مخالفت کی ۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کو مینجمنٹ بورڈ کے سپرد کرنا تلنگانہ کے مفاد میں نہیں ہے۔ لہذا مرکزی حکومت کو اپنے مسئلہ سے دستبردار ہونا چاہئے ۔ ارکان پارلیمنٹ نے کہاکہ تلنگانہ حکومت نے آبپاشی پراجکٹس کے تحت موجود پاور پراجکٹس کو شیڈول 12 میں شامل پراجکٹس کے مطابق فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اور آندھراپردیش کے درمیان دریائے کرشنا پر تعمیر کئے گئے آبپاشی پراجکٹس میں پانی کی حصہ داری 50 ، 50 فیصد ہے۔ ارکان پارلیمنٹ نے کہاکہ کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈکو آبپاشی پراجکٹس کے اختیارات سے پانی کی سربراہی اور برقی کی تیاری جیسے شعبہ جات متاثر ہوں گے۔ بی آر ایس ارکان پارلیمنٹ نے مرکز سے اپیل کی ہے کہ آبپاشی پراجکٹس کے بارے میں کوئی ایسا فیصلہ نہ کیا جائے جس سے ریاست کے مفادات متاثر ہوتے ہیں۔ 1