مشیرآباد ، جوبلی ہلز میں اقلیتی اجلاس، محمد سلیم اور شیخ عبداللہ سہیل کی شرکت
حیدرآباد۔/11 مئی، ( سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں ہی اقلیتوں کی حقیقی طور پر ترقی ہوئی ہے۔ شہر حیدرآباد کو فسادات اور کرفیو سے پاک رکھا گیا۔ انہوں نے اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے یوسف گوڑہ اور اسمبلی حلقہ مشیرآباد میں منعقدہ اقلیتوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر بی آر ایس کے امیدوار حلقہ لوک سبھا سکندرآباد پدما راؤ گوڑ، بی آر ایس کے مقامی ارکان اسمبلی ایم گوپی ناتھ، ایم گوپال کے علاوہ بی آر ایس کے قائدین شیخ عبداللہ سہیل، محمد سلیم اور دوسرے موجود تھے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں اقلیتوں کے مفادات کا مکمل تحفظ کیا گیا۔ ریاست میں امن و امان کو برقرار رکھا گیا۔ شہر حیدرآباد سے فسادات اور کرفیو کا خاتمہ کردیا گیا۔ کانگریس پارٹی نے اسمبلی انتخابات میں 6 گیارنٹی کا اعلان کیا جس میں کسی ایک گیارنٹی پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔ رام مندر کے نام پر ووٹ مانگ رہی ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ وہ بی آر ایس کے کارکنوں سے اپیل کرتے ہیں کہ بھگوان رام کا احترام کریں اور بی جے پی کو ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ لوک سبھا سکندرآباد سے بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر نے ایک سینئر و سیکولر قائد پدما راؤ گوڑ کو انتخابی میدان میں اُتارا ہے انہیں کامیاب بنانا ہم سب بالخصوص اقلیتی بھائیوں کی ذمہ داری ہے۔ کانگریس اور بی جے پی ایک ہی سکہ کے دو رُخ ہیں عوام بی آر ایس کو ووٹ دیتے ہوئے دونوں جماعتوں کو شکست دیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس کو 10 تا 12 لوک سبھا حلقوں پر کامیاب بنایا گیا تو بی آر ایس تلنگانہ پر دوبارہ راج کرے گی اور مرکز میں حکومت تشکیل دیتے ہوئے اہم رول ادا کرے گے۔2