تلنگانہ میں اقلیتوں کے ساتھ دھوکہ دہی، بی آر ایس قائدین کی جوبلی ہلز میں انتخابی مہم میں شرکت
حیدرآباد۔ 26 اکتوبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے الزام عائد کیا کہ کانگریس حکومت نے اقلیتوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور تلنگانہ میں بلڈوزر حکمرانی جاری ہیں۔ جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ میں بی آر ایس کی انتخابی مہم کے تحت شیخ پیٹ ڈیویژن میں کے ٹی آر نے رائے دہندوں سے ملاقات کی اور گیٹیڈ کمیونٹی کے مکینوں سے خطاب کیا۔ سابق ریاستی وزیر ہریش راؤ و دیگر قائدین کے ہمراہ کے ٹی آر نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ سماج کے تمام طبقات کو نظرانداز کرنے کا کانگریس حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہاکہ کانگریس نے خفیہ طور پر بی جے پی سے مفاہمت کرلی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی بلڈوزر راج کے ذریعہ حیدرآباد میں غریبوں کے مکانات منہدم کررہے ہیں۔ کانگریس نے دو برسوں میں غریبوں کے لئے ایک مکان بھی تعمیر نہیں کیا لیکن غریبوں کے کئی مکانات منہدم کئے گئے۔ اقلیتوں سے دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ ریاست کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کابینہ مسلم نمائندگی کے بغیر ہے۔ قانون ساز کونسل کی 6 نشستوں کے باوجود ایک بھی مسلم اقلیت کو الاٹ نہیں کی گئی جو مسلم دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ریونت ریڈی بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں اور دونوں پارٹیوں کے قائدین کی ملی بھگت سے ترقیاتی کاموں کے کنٹراکٹ منظور کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے سیکولرازم اور سماجی انصاف کے مسئلہ پر کانگریس پر دہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں اقلیتوں کو نہ صرف کابینہ میں بلکہ اسمبلی اور کونسل میں نمائندگی دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سماج کے تمام طبقات بالخصوص کسان، طلبہ، ملازمین، خواتین اور اقلیتیں کانگریس حکومت سے مایوس ہیں۔ کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد حیدرآباد میں برقی کٹوتی کا آغاز ہوچکا ہے جبکہ بی آر ایس حکومت نے 24 گھنٹے بلا وقفہ برقی سربراہ کی تھی۔ 1