غیر قانونی دولت کی تقسیم کیلئے ٹکراؤ‘، بی آر ایس قائدین اپنے گناہوں کی سزا بھگت رہے ہیں
محبوب نگر میں خطاب،کویتا کے الزامات پر شدید ردعمل، خاندانی تنازعہ میں مجھے گھسیٹا نہ جائے
حیدرآباد۔ 3 ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس قائدین کو عوام نے مسترد کردیا ہے اور ان کے درپردہ مدد کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ چیف منسٹر نے رکن کونسل کویتا کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے خاندانی تنازعہ میں انہیں گھسیٹنے کی کوشش نہ کریں۔ چیف منسٹر آج محبوب نگر ضلع میں ایس جی ڈی ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹیڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ کویتا نے الزام عائد کیا کہ ہریش راؤ کے پیچھے ریونت ریڈی کا ہاتھ ہے۔ کویتا کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ بعض قائدین کہہ رہے ہیں کہ میں کویتا کے پیچھے ہوں جبکہ بعض دوسروں کا کہنا ہے کہ میں ہریش راؤ اور سنتوش کی سرپرستی کررہا ہوں۔ میں کسی کے پیچھے نہیں ہوں۔ عوام نے بی آر ایس قائدین کو مسترد کردیا ہے اور ایسے قائدین کے لئے میرے پاس وقت نہیں ہے۔ میں ہمیشہ عوام کے ساتھ رہوں گا۔ چیف منسٹر نے ریمارک کیا کہ اگر انہیں سرپرستی کرنی ہوتی تو پیچھے نہیں بلکہ سامنے ہوتے۔ انہوں نے کویتا کو مشورہ دیا کہ اپنے خاندانی جھگڑے کے درمیان انہیں گھسیٹنے کی کوشش نہ کریں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بی آر ایس قیادت نے اپنے دور حکومت میں کانگریس قائدین کے خلاف مقدمات درج کرتے ہوئے جیلوں میں بند کیا تاکہ وہ انتخابات میں ارکان اسمبلی کے طور پر منتخب نہ ہوسکے۔ آج بی آر ایس قائدین آپس میں لڑ رہے ہیں اور سیاسی اقتدار کے لئے رسہ کشی جاری ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ غیر قانونی طریقہ سے کمائی ہوئی دولت کی آپس میں تقسیم کے مسئلہ پر وہ جھگڑ رہے ہیں۔ بی آر ایس کو نشانہ بناتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ بی آر ایس قائدین نے جو گناہ کئے تھے آج ان کی سزا بھگت رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے خاندانی تنازعہ میں ان کا نام گھسیٹنے پر سخت ناراضگی جتائی۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس قائدین ایک دوسرے پر حملہ آور ہیں اور کہہ رہے ہیں ریونت ریڈی، ہریش راؤ اور سنتوش کمار کے ساتھ ہیں جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ میں کویتا کی تائید کررہا ہوں۔ میری بی آر ایس قائدین سے اپیل ہے کہ خاندانی تنازعہ میں میرا نام شامل نہ کریں۔ ہمیں بی آر ایس کے خاندانی جھگڑے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ تلنگانہ کے عوام نے بی آر ایس کو مسترد کردیا ہے اور وہ کھوٹے سکے کے مانند ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ قدرت کی جانب سے گناہوں کی سزا ضرور ملتی ہے اور بی آر ایس قائدین اپنے گناہوں کی سزا بھگت رہے ہیں۔ میں ریاست کا قائد ہوں اور میں اپنے پارٹی قائدین کے ساتھ رہوں گا اور ان کی تائید کروں گا۔ پسماندہ ضلع محبوب نگر کی ترقی کے لئے اقدامات کا بھروسہ دلاتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ پالمور کے فرزند کی حیثیت سے میں محبوب نگر میں نئی صنعتوں کے قیام کا اعلان کرتا ہوں تاکہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور آبپاشی کی سہولتوں سے محرومی کے سبب عوام نے محبوب نگر سے نقل مقام کیا۔ متحدہ آندھرا پردیش میں شروع کردہ ایک بھی آبپاشی پراجکٹ مکمل نہیں ہوا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ضلع کے لئے ٹرپل آئی ٹی کے علاوہ انجینئرنگ، لاء کالج اور ڈگری کالج کی منظوری دی گئی اور 14 اسمبلی حلقہ جات میں ینگ انڈیا اینٹی گریٹیڈ اسکولس قائم کئے گئے۔ چیف منسٹر نے محبوب نگر کے نوجوانوں کو تعلیم کے حصول کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ سیول سرویسیس کے علاوہ انجینئرنگ اور ڈاکٹرس کے طور پر ابھرنا چاہئے۔ حکومت نوجوانوں کی ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہے۔ اس موقع پر ریاستی وزراء جوپلی کرشنا راؤ، وی سری ہری اور مقامی عوامی نمائندے موجود تھے۔ 1