بی آر ایس دور حکومت میں اراضی منتقلی کی تفصیلات کی عنقریب اجرائی : بھٹی وکرامارکا

   

تلنگانہ حکومت کی شفاف پالیسی، اراضی اسکام سے متعلق اپوزیشن کا الزام مسترد
حیدرآباد 25 نومبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے اعلان کیاکہ بی آر ایس دور حکومت میں صنعتی اراضی کی منتقلی سے متعلق تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے آؤٹر رنگ روڈ کے حدود سے صنعتوں کی منتقلی سے متعلق حکومت کی پالیسی کو اراضی اسکام قرار دینے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ بی آر ایس دور حکومت میں قریبی افراد اور پارٹی قائدین کے لئے صنعتی اراضی منتقل کی گئی تھی۔ بی آر ایس حکومت نے اراضی کی منتقلی کے لئے کوئی پالیسی تیار نہیں کی اور نہ ہی کابینہ سے منظوری لی گئی۔ اپنے قریبی افراد کے فائدہ کے لئے صنعتی اراضی کو دیگر اغراض کے لئے منتقل کیا گیا۔ بھٹی وکرامارکا نے کہاکہ حکومت جلد ہی بی آر ایس قائدین کے حق میں اراضی کی منتقلی کی تفصیلات جاری کرے گی تاکہ استفادہ کنندگان سے عوام کو واقف کرایا جاسکے۔ کانگریس کی عوامی حکومت نے کوئی غلطی نہیں کی ہے اور انتہائی شفافیت کے ساتھ صنعتی اراضی کی منتقلی کی پالیسی تیار کی گئی۔ اُنھوں نے کہاکہ صنعتی اراضی کی ملٹی زون میں تبدیلی کا بنیادی مقصد آلودگی کے لئے ذمہ دار صنعتوں کو شہری حدود سے باہر منتقل کرنا ہے۔ حیدرآباد کو آلودگی سے پاک شہر بنانے کے علاوہ ریاست کی آمدنی میں اضافہ کے مقصد سے پالیسی مرتب کی گئی۔ اُنھوں نے کہاکہ کابینی سب کمیٹی نے اسٹیک ہولڈرس سے وسیع تر مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ فلاحی اور ترقیاتی اسکیمات پر عمل آوری میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے اور نہ ہی عوام پر ٹیکس کا اضافی بوجھ عائد کیا گیا ہے۔ ریاست کے کمزور معاشی موقف کے باوجود حکومت اپنے طور پر وسائل اور ذرائع کو مستحکم کرنے کی مساعی کررہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ پالیسی کے تحت 80 فیٹ کی سڑک رکھنے والے صنعتوں کو اسٹانڈر مارکٹ ریٹ کے طور پر 50 فیصد ادا کرنے ہوں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ ناچارم، مولاعلی، اپل، جیڈی میٹلہ، بالا نگر اور کوکٹ پلی جیسے علاقے 50 سال قبل شہر کے بیرونی حصے میں شمار کئے جاتے تھے۔ سابقہ حکومتوں نے اِن علاقوں میں صنعتوں کے قیام کی اجازت دی تھی۔ حیدرآباد کی تیز رفتار توسیع کے سبب یہ علاقے اندرون شہر شامل ہوچکے ہیں۔ حیدرآباد کو آلودگی سے پاک کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہاکہ ہم حیدرآباد کو دہلی کی صورتحال میں تبدیل کرنا نہیں چاہتے جہاں آلودگی میں غیر معمولی اضافہ کے سبب اسکولس اور دفاتر کو بند کرنا پڑا۔ حکومت صنعتی ترقی کے ساتھ ساتھ شہریوں کو آلودگی سے بچانا چاہتی ہے۔1