بی آر ایس دور حکومت کے مزید اسکامس منظر عام پر آئیں گے: کرشنا راؤ

   

ہریش راؤ کو کسانوں کے مسئلہ پر مباحث کا چیلنج
دولت مند ریاست کو مقروض بنادیا گیا
حیدرآباد۔/26 مارچ، ( سیاست نیوز) ریاستی وزیر جوپلی کرشنا راؤ نے کسانوں کی بھلائی کے اقدامات پر سابق وزیر ہریش راؤ کو کھلے مباحث کا چیلنج کیا ہے۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جوپلی کرشنا راؤ نے ہریش راؤکو چیلنج کیا کہ وہ سدی پیٹ میں وقت اور تاریخ کا تعین کریں تاکہ کسانوں کی بھلائی کے معاملہ میں بی آر ایس اور کانگریس حکومتوں کے اقدامات پر بحث کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے اقتدار کے محض 100 دنوں میں پانچ ضمانتوں پر عمل آوری کا آغاز کردیا ہے جبکہ بی آر ایس نے دولت مند ریاست تلنگانہ کو مقروض ریاست میں تبدیل کرتے ہوئے کانگریس کے حوالے کیا۔ 8 لاکھ کروڑ کے قرض کے بوجھ کے باوجود ریونت ریڈی حکومت وعدوں کی تکمیل کررہی ہے۔ معاشی طور پر ریاست کو تباہ کرنے والے بی آر ایس قائدین کو حکومت سے سوال کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔ کرشنا راؤ نے کہاکہ اقتدار سے محرومی نے بی آر ایس قائدین کو بوکھلاہٹ کا شکار بنادیا ہے۔ کسانوں نے اسمبلی چناؤ میں بی آر ایس کو مسترد کردیا اور پارلیمنٹ چناؤ میں عوام کو گمراہ کرنے کیلئے ہریش راؤ حکومت پر الزام تراشی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر موسمی بارش سے ہوئے فصلوں کو بھاری نقصانات کے متاثرہ کسانوں کو فی ایکر 10 ہزار روپئے امداد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عہدیداروں کی جانب سے سروے رپورٹ کی پیشکشی کے بعد امداد کی تقسیم شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں 6651 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ دس سالہ دور حکومت میں بی آر ایس قائدین کے اسکامس یکے بعد دیگرے منظر عام پر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد بی آر ایس کے مزید اسکامس کو بے نقاب کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں ارکان اسمبلی کے نارائن ریڈی، ومشی کرشنا، راجیش ریڈی اور دوسروں نے شرکت کی۔1