حریف امیدوار جلگم وینکٹ راؤ منتخب ،الیکشن کمیشن کو غلط معلومات فراہم کرنے پر 5 لاکھ کا جرمانہ
حیدرآباد۔/25جولائی، ( سیاست نیوز) الیکشن کمیشن کو غلط معلومات کی فراہمی کے معاملہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے کتہ گوڑم اسمبلی حلقہ کے بی آر ایس رکن اسمبلی وی وینکٹیشور راؤ کے انتخاب کو کالعدم کردیا ہے۔ عدالت نے شکست خوردہ امیدوار جلگم وینکٹ ریڈی کو منتخب قرار دیا۔ ڈسمبر 2018 کے اسمبلی چناؤ میں وی وینکٹیشور راؤ نے کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی اور بعد میں انہوں نے ٹی آر ایس جو اب بی آر ایس ہے میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ جلگم وینکٹ راؤ نے ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر مقابلہ کیا تھا اور انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ جسٹس رادھا رانی نے جلگم وینکٹ راؤ کی درخواست پر آج تاریخی فیصلہ سنایا۔ درخواست میں شکایت کی گئی تھی کہ وی وینکٹیشور راؤ نے الیکشن کمیشن کو جو حلفنامہ داخل کیا ہے اس میں فارم 26 کے تحت اپنی اور اہلیہ کی جائیدادوں کی مکمل تفصیل پیش نہیں کی۔ وینکٹ راؤ کے وکیل نے عدالت کو دستاویزات کے ساتھ ثابت کیا کہ رکن اسمبلی نے غلط معلومات فراہم کی ہیں۔ عدالت نے وینکٹیشور راؤ پر 5 لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ جنوری 2019 میں وینکٹ راؤ نے انتخابی عذرداری داخل کی تھی۔ رکن اسمبلی کے انتخاب کو کالعدم اور حریف امیدوار کو کامیاب قرار دینے کا ہائی کورٹ میں یہ پہلا معاملہ ہے۔ وی وینکٹیشور راؤ سنگل جج کے فیصلہ کو ڈیویژن بنچ پر چیلنج کرسکتے ہیں۔ وینکٹیشور راؤ اور جلگم وینکٹ راؤ کی جانب سے اپنے اپنے موقف کے مطابق وکلاء نے بحث کی لیکن جسٹس رادھا رانی نے دستاویزات کی بنیاد پر وینکٹ راؤ کے وکیل کے دلائل کو قبول کیا۔