الیکشن کمیشن کے فیصلہ سے پارٹی کی قومی سطح پر سرگرمیوں کو دھکہ
حیدرآباد۔11اپریل(سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹر سمیتی کو بھارت راشٹر سمیتی میں تبدیل کئے جانے کے باوجود الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے بی آر ایس کو علاقائی پارٹی قرار دیتے ہوئے آندھراپردیش میں بھی پارٹی کی مسلمہ حیثیت کو برخواست کردیا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنی پارٹی تلنگانہ راشٹرس سمیتی کو بھارت راشٹر سمیتی میں تبدیل کرتے ہوئے اسے قومی پارٹی میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور پارٹی کا نام تبدیل کرتے ہوئے ملک کی مختلف ریاستوں میں پارٹی کی کمیٹیوں کی تشکیل کے اقدامات کا آغاز کیا تھا اور آندھراپردیش میں بھی پارٹی کی ریاستی کمیٹی کی تشکیل کے اقدامات جاری تھے لیکن الیکشن کمیشن آف انڈیا نے گذشتہ یوم انتخابی قوانین اور قواعد کے مطابق بھارت راشٹرسمیتی کو علاقائی سیاسی جماعت قرار دیا اور آندھراپردیش میں بھی بی آر ایس کو مسلمہ حیثیت فراہم نہیں کی گئی بلکہ بی آر ایس کو ریاست تلنگانہ کی حد تک موجود علاقائی سیاسی جماعت کی کی حیثیت سے مسلمہ حیثیت فراہم کرنے کے احکاما ت جاری کئے گئے ہیں جو کہ بھارت راشٹر سمیتی کے قومی عزائم میں بڑی رکاوٹ کا سبب بن سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف انڈیا کے قوانین کے مطابق قومی مسلمہ سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات کو محفوظ کرنے کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے تحت جاری کردہ احکام میں یہ بات واضح کردی گئی ہے کہ کونسی سیاسی جماعتیں قومی مسلمہ حیثیت کی حامل ہیں اور کن سیاسی جماعتوں کو علاقائی سیاسی جماعتوں کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے ۔بتایاجاتا ہے کہ بھارت راشٹر سمیتی کو قومی سیاسی جماعت کے زمرہ میں شامل نہ کئے جانے کی صورت میں بی آر ایس کے تمام امیدواروں کو ریاست تلنگانہ کے سواء ملک کی دیگر ریاستوں میں ایک ہی انتخابی نشان حاصل ہونا ممکن نہیں ہے اسی لئے پارٹی اگر قومی سیاست میں حصہ لینے کے معاملہ میں سنجیدہ اقدامات کرتی ہے تو ایسی صورت میں پارٹی کو متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔م