مافیا اور کمیشن بی آر ایس کی پہچان، کابینی وزراء کے خلاف الزام تراشی افسوسناک
حیدرآباد 21 اکٹوبر (سیاست نیوز) وزیر اقلیتی بہبود اے لکشمن کمار نے کہاکہ بی آر ایس قائدین کی جانب سے مافیا ڈان، کنٹراکٹرس اور کمیشن کے بارے میں اظہار خیال کرنا مضحکہ خیز ہے۔ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں پراجکٹس پر بھاری کمیشن حاصل کئے گئے اور کنٹراکٹرس اور مافیا کا عروج تھا۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے لکشمن کمار نے ریاستی وزراء کے بارے میں بی آر ایس قائد بی سمن کے بیان پر برہمی کا اظہار کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ بی سمن اور آر ایس پراوین کمار کو کانگریس پر تنقید کرنے سے قبل بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت کا محاسبہ کرنا چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ آر ایس پراوین کمار کی قیادت میں تلنگانہ کے اقامتی اسکولوں کی اُس وقت کیا حالت تھی اور آج کیا صورتحال ہے، اِس بارے میں عوام اچھی طرح جانتے ہیں۔ کانگریس حکومت نے اقامتی اسکولوں کو انٹیگریٹیڈ اسکولوں میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ بہتر انفراسٹرکچر سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والے طلبہ اور نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کیا گیا۔ سمن نے نوجوانوں کو مشتعل کرتے ہوئے تحریک میں حصہ لینے کی ترغیب دی اور کئی نوجوانوں نے اپنی جانوں کی قربانی دی ہے۔ بی آر ایس برسر اقتدار آنے کے بعد شہیدان تلنگانہ کے خاندانوں کو نظرانداز کردیا گیا۔ اُنھوں نے بی آر ایس قائدین سے سوال کیاکہ کیا 10 سالہ دور میں کبھی نوجوانوں سے انصاف کے بارے میں حکومت کو توجہ دلائی گئی۔ اُنھوں نے کہاکہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پر اظہار خیال کرنے والے پراوین کمار فون ٹیاپنگ اسکام اور کے سی آر خاندان کی بدعنوانیوں پر خاموش کیوں ہیں۔ لکشمن کمار نے سابق وزیر ہریش راؤ کو چیالنج کیاکہ وہ کابینہ کے اجلاس میں شخصی مسائل پر گفتگو کے الزامات پر مباحث کیلئے تیار ہوں۔ اُنھوں نے کہاکہ ہریش راؤ حکومت کے خلاف الزام تراشی کے ذریعہ عوام میں اُلجھن پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اقلیتی بہبود نے کہاکہ بی آر ایس قائدین کے بیانات سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیوں کہ عوام 10 سالہ کارکردگی سے اچھی طرح واقف ہیں۔ اُنھوں نے بی آر ایس قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ ریاستی کابینہ کے خلاف الزام تراشی سے گریز کریں۔ کانگریس پارٹی جواب دینا اچھی طرح جانتی ہے۔ تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والے قائدین کے خلاف درج مقدمات گزشتہ 10 برسوں میں ختم نہیں کئے گئے۔ 1
اُنھوں نے کے ٹی آر کے اسمبلی حلقہ میں دلتوں پر حملے کے واقعات کا ذکر کیا۔1