بی آر ایس میں تلنگانہ تحریک کے قائدین نظرانداز

   

چیف منسٹر جائزہ لیں، سابق پولیٹ بیورو رکن ایس پوشٹی کی پریس کانفرنس
نظام آباد :21؍ اکتوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)تلنگانہ تحریک کے دوران تحریک چلانے والے قائدین کو نظر انداز کئے جانے پر تلنگانہ تحریک کے قائد بی آرایس کے پولیٹ بیورو کے سابق رکن اے ایس پوشٹی ایڈوکیٹ نے پریس کلب میں بی آرایس قائدین کے ہمراہ صحافتی کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے بعد 13 سال تک سینئر بی آرایس کے صدر ریاستی جنرل سکریٹری اور پولیٹ بیورو رکن کی حیثیت سے پارٹی کی ترقی کیلئے کئی دن تک کام کیا گیا لیکن بی آرایس کے سربراہ تلنگانہ تحریک چلانے والے کارکنوں کو نظر انداز کردیا ۔ اے ایس پوشٹی نے بتایا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ تحریک کیلئے کے سی آر نے تحریک میں شامل ہونے کی اپیل کی تھی جس پر نظام آباد سے این نارائن ریڈی ، باپو ریڈی ، اے ایس پوشٹی و دیگر ، کنڈہ لکشمن باپو جی کے قیام گاہ پر منعقدہ اجلاس میں شرکت کی تھی اور تلنگانہ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کیخلاف تفصیلی طور پر بات چیت کے بعد ٹی آرایس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور تلنگانہ کے ساتھ ہونے والی نا انصافی پر تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ اس فیصلہ کے تحت نظام آباد ضلع میں زبردست تحریک چلائی گئی لیکن تحریک چلانے والے قائدین کو نظر انداز کیا گیا جس کیخلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے چیف منسٹر چندر شیکھر رائو سے فوری طور پر اس کا جائزہ لینے کی خواہش کی ۔ اے ایس پوشٹی ابتداء سے تلنگانہ تحریک سے وابستہ تھے اور تحریک کے دوران کے سی آر کے ساتھ مل کر زبردست جدوجہد کی تھی لیکن انہیں نظر انداز کردینے پر افسوس کا اظہار کیا۔