تلنگانہ بھون میں طلبہ کی ہریش راؤ سے ملاقات، مختلف مسائل پر تبادلہ خیال
حیدرآباد ۔ 28 جون (سیاست نیوز) بی آر ایس کے رکن اسمبلی سابق وزیر ٹی ہریش راؤ نے بیروزگار نوجوانوں کے جدوجہد کی بھرپور تائید کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جاب کیلنڈر کے نام نوجوانوں کے زندگیوں سے کھلواڑ کرنے کا حکومت پر الزام عائد کیا۔ تلنگانہ بھون میں ہریش راؤ نے طلبہ اور بیروزگار نوجوانوں سے ملاقات کی۔ بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی، اشوک نگر کے علاوہ ریاست کے مختلف اضلاع سے طلبہ اور بیروزگار نوجوانوں نے ان سے ملاقات کرتے ہوئے ’’چلو سکریٹریٹ‘‘ احتجاجی پروگرام کی مدد کرنے کی اپیل کی ہے، جس کی بی آر ایس پارٹی مکمل تائید و حمایت کرتی ہے۔ کانگریس پارٹی نے طلبہ اور بیروزگار نوجوانوں سے جو وعدے کئے ہیں ان پر عمل آوری کیلئے بی آر ایس پارٹی اسمبلی اور سڑکوں پر جدوجہد کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ بی آر ایس کے دورحکومت میں 1,62 لاکھ سرکاری ملازمتیں فراہم کی گئی۔ مقامی طلبہ کو سرکاری ملازمتوں میں 95 فیصد کوٹہ پر عمل کیا گیا۔ بحیثیت صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ریونت ریڈی نے ملازمتوں کے معاملے میں طلبہ اور نوجوانوں کو سرسبز باغ دکھائیے۔ اقتدار حاصل کرنے کے بعد ان وعدوں کی عمل آوری میں ناکام ہوگئے۔ اسمبلی میں بی آر ایس کے دباؤ کے بعد جاب کیلنڈر جاری کیا گیا مگر اس پر مباحث کرنے کے بجائے اسمبلی کی کارروائی غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کرتے ہوئے راہ فرار کی۔ کانگریس حکومت نے جاب کیلنڈر جاری کیا مگر اس کے مطابق ملازمتیں فراہم نہیں کی۔ بی آر ایس کے دورحکومت میں جاری کردہ نوٹیفکیشن اور انعقاد کردہ امتحانات کے بعد منتخب امیدواروں میں تقررات نامے حوالے کرتے ہوئے کانگریس حکومت اس کو اپنا کارنامہ قرار دینے کی کوشش کررہی ہے جو مضحکہ خیز ہے۔ کانگریس کے 20 ماہ کے دوراقتدار میں صرف 12 ہزار ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں جبکہ بی آر ایس حکومت نے ماہانہ اوسطاً 16 ہزار ملازمتیں فراہم کی تھیں۔ سرور نگر میں ایک جلسہ عام کا انعقاد کرتے ہوئے کانگریس پارٹی نے پرینکا گاندھی کے ہاتھوں یوتھ ڈیکلریشن جاری کرتے ہوئے طلبہ اور نوجوانوں کو دھوکہ دیا ہے۔2