بی آر ایس نے 18 اکتوبر کو بی سی بند کی مکمل تائید کی

   

آر کرشنیا کی قیادت میں بی سی تنظیموں کے نمائندوں کی کے ٹی آر سے ملاقات
حیدرآباد ۔ 15 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے بی سی تنظیموں کی جانب سے بی سی طبقات کے 42 فیصد تحفظات کے لئے 18 اکتوبر کو منظم کئے جانے والے بند کی مکمل تائید کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بی سی تنظیم کے قائد آر کرشنیا کی قیادت میں بی سی تنظیموں کے نمائندوں نے آج کے ٹی آر سے ملاقات کرتے ہوئے 18 اکتوبر کو منظم کئے جانے والے بند کی تائید کرنے کی اپیل کی جس سے اتفاق کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس کے دس سالہ دور حکومت میں بی سی طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے بڑے پیمانہ پر اقدامات کئے گئے ۔ اسمبلی میں پیش کئے گئے بی سی تحفظات کی بل کی بی آر ایس نے مکمل تائید و حمایت کی ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ انڈیا اتحاد اور این ڈی اے اگر چاہے تو صرف چائے پیئے اتنے وقت میں پارلیمنٹ میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا بل منظور ہوسکتا ہے۔ بی آر ایس پارٹی کے ارکان راجیہ سبھا اگر پارلیمنٹ میں بل پیش کیا جاتا ہے تو اس کی بھرپور تائید کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے معاملہ میں کانگریس اور بی جے پی دونوں بھی سنجیدہ نہیں ہیں، صرف سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے بی سی تحفظات کے مسئلہ کو ابھارتے ہوئے تعطل کا شکار بنایا جارہا ہے جس سے بی سی طبقات کے جذبات کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ 2004 میں کے سی آر نے آر کرشنیا کو وزیراعظم سے ملاقات کرتے ہوئے تین مسائل پر بات چیت کی۔ ایک قومی سطح پر بی سی وزارت ، دوسرا آبادی کے تناسب سے ملک کے مختلف ریاستوں میں بی سی طبقات کو تحفظات دیا جائے۔ تیسرا ایوانوں میں بی سی طبقات کو تحفظات فراہم کیا جائے۔ بی سی تحفظات کے معاملہ میں بی آر ایس کا موقف واضح ہے ۔ ماضی میں دو مرتبہ اسمبلی میں ریزرویشن کیلئے قرارداد منظور کر کے مرکز کو روانہ کی گئی تھی۔2