کانگریس حکومت کی ایک ماہ کی کارکردگی سے عوام خوش ، کے ٹی آر بوکھلاہٹ کا شکار
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : ریاستی وزیر آئی ٹی و صنعت ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ شکست کے باوجود بی آر ایس قائدین کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ اقتدار حاصل ہونے کے 48 گھنٹوں میں 6 گیارنٹی کی دو ضمانتوں پر عمل کردیا گیا ہے ۔ کانگریس حکومت کی ایک ماہی کارکردگی سے ریاست کے عوام پوری طرح مطمئن ہیں ۔ جنہیں دیکھ کر بی آر ایس کے قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں اور کانگریس حکومت کے خلاف بے بنیاد اور گمراہ کن الزامات عائد کرتے ہوئے عوام میں اپنی اہمیت اور وقار دونوں کھو رہے ہیں ۔ ایسا لگتا ہے بسوں میں خواتین کو مفت سفر کی سہولت فراہم کرنے کی بی آر ایس خلاف ہے ۔ اس کی مخالفت کی جارہی ہے ۔ کانگریس کے 6 ضمانتوں پر عمل کرنے کے لیے کانگریس حکومت سنجیدہ ہے جس کی وجہ سے پرجا پالنا کا انعقاد کرتے ہوئے اہل افراد سے درخواستیں وصول کی جارہی ہیں ۔ دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد کے سی آر نے اپنی کابینہ میں 2 ماہ تک وزراء بھی شامل نہیں کیے تھے ۔ بی آر ایس حکومت نے 3500 دنوں تک ریاست پر حکمرانی کی ہے ۔ کانگریس حکومت کا ایک ماہ ہی مکمل ہوا جس کے خلاف بی آر ایس پارٹی جھوٹے الزامات عائد کرتے ہوئے حکومت کی مخالفت کررہی ہے ۔ آر ٹی سی بسوں میں خواتین کو ابھی تک 6.50 کروڑ زیرو ٹکٹ جاری ہوئے ہیں ۔ راجیو آروگیہ شری اسکیم کو 5 لاکھ سے بڑھاکر 10 لاکھ روپئے کردیا گیا ہے ۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر اقتدار کے بھوکے ہیں ۔ ایک ماہ اقتدار کے بغیر اپنے آپ کو پانی کے بغیر مچھلی تصور کرتے ہوئے کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔ تلنگانہ کے عوام نے بی آر ایس کو کچرے دان کی نذر کردیا ہے پھر بھی بی آر ایس قائدین کو ہوش نہیں آیا ہے ۔ وہ آج بھی اپنے آپ کو اقتدار میں ہونے کا خواب دیکھ رہے ہیں ۔ بی آر ایس حکومت نے ریاست کو 7 لاکھ کروڑ روپئے کا مقروض بنادیا ہے ۔ ہر شعبہ ہزاروں کروڑ روپئے کے قرض میں غرق ہوچکا ہے ۔ پارلیمانی انتخابات میں بی آر ایس کا مکمل صفایا ہوجائے گا ۔ لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کرنے کے لیے بی آر ایس کے پاس امیدوار بھی نہیں ہے ۔ بی آر ایس پارٹی کو ریاست کے عوام سے ہمدردی ہے تو وہ حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرے ۔۔ 2