بی آر ایس کی ایم ایل سی کویتا کو آج ای ڈی میں حاضر ہونے نوٹس جاری

   

دہلی شراب اسکام میں تحقیقاتی ایجنسی نے دہلی کے دفتر طلب کیا ۔ حاضر نہ ہونے کے سی آر کی دختر کا اعلان

حیدرآباد 15 جنوری(سیاست نیوز) بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل و دختر سابق چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے کویتا کو شراب اسکام معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے نوٹس جاری کرکے 16 جنوری کو دہلی میں ای ڈی کے دفتر پر تحقیقات کیلئے حاضر ہونے کی ہدایت جاری کی ہے تاہم ذرائع سے پتہ چلا کہ کویتا نے ای ڈی کی نوٹس کو نظر انداز کرنے اور حاضر نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ کویتا نے ای ڈی کی نوٹس کا ایک مکتوب کے ذریعہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس کیس میں سپریم کورٹ سے تحفظ حاصل ہے اس لئے وہ تحقیقاتی ایجنسی کے روبرو حاضر نہیں ہونگی ۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحقیقات پر چندر شیکھر راؤ کی دختر مسز کے کویتا نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر حکم التواء حاصل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن سپریم کورٹ نے حکم التواء جاری کرنے کے بجائے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کو مخصوص مدت تک کے کویتا کو طلب نہ کرنے کی ہدایت دی تھی اور اس مدت کے کئی ہفتوں بعد انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے ایم ایل سی کے کویتا کو نوٹس جاری کرلے انہیں 16 جنوری کو ای ڈی آفس پر موجود رہنے کی ہدایت دی ہے۔ دہلی شراب معاملہ میں جاری تحقیقات میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے اب تک کئی افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جن میں دہلی حکومت کے وزراء بھی شامل ہیں۔ کے کویتا کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی نوٹس پر بھارت راشٹرسمیتی یا خود کویتا کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا اور نہ اس بات سے واقف کروایا گیا کہ وہ 16 جنوری کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے عہدیداروں کے سامنے حاضر ہوں گی یا نہیں ۔ ای ڈی کی جانب سے سابق میں کویتا کو دو مرتبہ دہلی طلب کیا جاچکا ہے اور ایک مرتبہ حیدرآباد میں ان کے مکان پر ان سے پوچھ تاچھ کی جاچکی ہے ۔ شراب اسکام میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے ڈپٹی چیف منسٹر دہلی منیش سسوڈیا کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے اور وہ اب بھی عدالتی تحویل میں ہیں۔ ڈائرکٹوریٹ سے دہلی شراب اسکام معاملہ میں مسلسل چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو بھی نوٹس جاری کی جا رہی ہے لیکن کجریوال بھی ڈائرکٹوریٹ کی ان نوٹسوں کو نظرانداز کرنے کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ کویتا کو جاری گئی اس نوٹس کے ساتھ ہی تلنگانہ کی سیاست میں گرمی کے امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں سیاسی الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ بھی شروع ہوسکتا ہے ۔ تاحال بھارت راشٹرا سمیتی کی جانب سے بھی ای ڈی کی اس نوٹس کے سلسلہ میںکسی طرح کے رد عمل کا اظہار نہیں کیا گیا ہے ۔ 3