بی آر ایس کی دھاندلیوں سے عوام اور ارکان بلدیہ ناراض تھے

   

کاماریڈی کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کا تیقن ، محمد علی شبیر کا بیان

کاما ریڈی 31/مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) گورنمنٹ ایڈوائزر محمد علی شبیر کاما ریڈی بلدیہ کے صدر نشین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی پر مسرت کا اظہار کیا کانگریس پارٹی کے ارکان بلدیہ نے صدر نشین بلدیہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیا تھا 27 کانگریس کے ارکان بلدیہ اور 10 بی آر ایس کے ارکان بلدیہ میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹ دیتے ہوئے صدر نشین بلدیہ کو عہدے سے محروم کر دیا تھا بی آر ایس پارٹی کے سربراہ سابقہ چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر راؤ کاماریڈی کو بی آر ایس کا مضبوط گڑھ سمجھ کر مقابلہ کیا تھا اور یہ ناکامی کا سامنا کیا تھا بی آر ایس کی ناکامی کے بعد مسلسل اہم قائدین پارٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے کانگریس کی طرف رخ کر رہے ہیں اور اسی کے تحت بی آر ایس کے ارکان بلدیہ پارٹی سے علحدگی اختیار کرتے ہوئے صدر نشین بلدیہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں کانگریس کا ساتھ دیا تھا جس کی وجہ سے کانگریس کو آسانی کے ساتھ کامیابی حاصل ہوئی اس بارے میں محمد علی شبیر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ صدر نشین بلدیہ اور بی آر ایس کے قائدین کی دھاندلیوں سے عوام اور ارکان بلدیہ بھی ناراض تھے جس کی وجہ سے صدر نشین بلدیہ کو عہدے سے برطرف کرنے میں کانگریس کا ساتھ دیا ہے بی آر ایس قائدین کی دھاندلیاں عروج پر تھی بالخصوص صدر نشین بلدیہ اور ان کے حامیوں کی دھاندلیوں سے انھیں کے پارٹی کے قائدین کھلے عام ناراضگی ظاہر کر رہے تھے اور آج بد عنوانیوں میں ملوث بلدیہ کی صدر کے عہدے سے برطرف ہونا پڑا اور اس میں بی آر ایس قائدین کے کانگرس کا مکمل ساتھ دینے پر انہوں نے ان سے اظہار تشکر کیا محمد علی شبیر نے کہا کہ ارکان بلدیہ کے ایک وفد نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات کی تھی اور آبی مسئلے کو حل کرنے کے لیے نمائندگی کرنے پر چیف منسٹر نے 50 کروڑ روپے منظور کرنے کا تیقن دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے بعد کاماریڈی بلدیہ کو فنڈز منظور کیے جائیں گے اور مسئلے کی حل کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے دس سالہ دور میں نہ صرف کاما ریڈی بلکہ ریاست گیر سطح پر دھاندلی ہوئی ہے اور ان میں کے ٹی آر کویتا اور سنتوش راؤ ملوث ہے۔