بی آر ایس کی سرگرمیوں کو چار ریاستوں میں توسیع دینے کے سی آر کا منصوبہ

   

حیدرآباد۔/19 فروری، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے قومی سطح پر بی آر ایس کی سرگرمیوں کو وسعت دینے کیلئے پہلے مرحلہ میں 4 ریاستوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے آندھرا پردیش، کرناٹک ، اوڈیشہ اور مہاراشٹرا میں پارٹی دفاتر کے قیام اور تنظیم سازی کیلئے اقدامات کرنے کی ذمہ داری مختلف وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کو دی ہے۔ اوڈیشہ، آندھرا پردیش سے کئی مقامی قائدین نے بی آر ایس میں شمولیت اختیار کی جبکہ مہاراشٹرا میں تلنگانہ سے متصل اضلاع میں بی آر ایس کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ کرناٹک میں اگرچہ کسی اہم قائد نے تاحال بی آر ایس میں شمولیت اختیار نہیں کی لیکن کے سی آر کو امید ہے کہ جنتا دل سیکولر کے ایچ ڈی کمارا سوامی سے اتحاد کے ذریعہ مجوزہ اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کے مقابلہ کی راہ ہموار ہوگی۔ اطلاعات کے مطابق اوڈیشہ اور کرناٹک میں پارٹی دفاتر کیلئے جگہ کی نشاندہی کرلی گئی ہے جبکہ آندھرا پردیش اور مہاراشٹرا میں جگہ کا انتخاب باقی ہے۔ بی آر ایس کے قیام کے بعد دہلی میں پارٹی کا پہلا دفتر قائم کیا گیا۔ چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ کرناٹک میں اسمبلی الیکشن کے شیڈول کی اجرائی سے قبل ہی دفتر کا آغاز کردیا جائے۔ اپریل یا مئی میں انتخابی شیڈول جاری کیا جاسکتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کرناٹک میں مقابلہ کے بارے میں کے سی آر پارٹی قائدین سے مشاورت کررہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ایچ ڈی کمارا سوامی نے کے سی آر کو تجویز پیش کی کہ اسمبلی انتخابات کے بجائے لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کریں اور اسمبلی چناؤ میں جنتا دل سیکولر کی تائید کی جائے۔ لہذا چیف منسٹر مقابلہ کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں۔اوڈیشہ کے سابق چیف منسٹر گریدھر گمانگ اور ان کے فرزند ششیر گمانگ نے حال ہی میں بی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ ان دونوں کے ذریعہ بھوبنیشور میں پارٹی دفتر کے قیام کی تیاری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بھوبنیشور میں جلد ہی پارٹی آفس قائم کردیا جائے گا۔ وجئے واڑہ میں پارٹی آفس کے قیام کیلئے بعض مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ وزیر انڈومنٹ اندرا کرن ریڈی کو ذمہ داری دی گئی کہ وہ آندھرا پردیش آفس کیلئے موزوں جگہ کا انتخاب کریں۔ر