چیف منسٹر ریونت ریڈی کو مکتوب، عوام کی نجی تفصیلات کو برسر عام کرنے کا الزام
حیدرآباد۔/5 فروری، ( سیاست نیوز) حکومت کے مشیر برائے کمزور طبقات و اقلیت محمد علی شبیر نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے بی آر ایس دور حکومت میں کئے گئے گھر گھر جامع سروے میں بے قاعدگیوں کی سی بی سی آئی ڈی کی تحقیقات پر زور دیا ہے۔ چیف منسٹر کو موسومہ مکتوب میڈیا کیلئے جاری کیا گیا جس میں محمد علی شبیر نے 2014 کے جامع خاندانی سروے سے متعلق رپورٹ کے منظر عام پر آنے کا حوالہ دیا اور کہا کہ رپورٹ میں مختلف طبقات کی آبادی سے متعلق گمراہ کن اعداد و شمار پیش کئے گئے ہیں۔ بی سی اور ایس سی، ایس ٹی طبقات کی آبادی کی تفصیلات درست نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے سروے رپورٹ کو سرکاری طور پر جاری نہیں کیا تھا لیکن اب گمراہ کن تفصیلات کے ساتھ رپورٹ برسر عام کی گئی ہے۔19 اگسٹ 2014 کو کئے گئے جامع سروے میں 4 لاکھ سرکاری ملازمین بشمول پولیس ملازمین کی خدمات حاصل کی گئی تھی۔ سروے میں کئی بے قاعدگیاں منظر عام پر آئیں جن میں عوام کی نجی تفصیلات غلط درج کی گئی۔ آدھار نمبر، راشن کارڈ تفصیلات، بینک اکاؤنٹ، ایل پی جی کنکشن اور گاڑیوں کی ملکیت سے متعلق تفصیلات حاصل کی گئی۔ 100 کروڑ روپئے کے مجموعی خرچ کے باوجود رپورٹ اسمبلی میں پیش نہیں کی گئی۔ محمد علی شبیر نے مالیاتی بے قاعدگیوں کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ شہریوں کی نجی تفصیلات خانگی اداروں کو فروخت کی گئی جو رازدارانہ قانون کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ گمراہ کن سروے رپورٹ برسرعام کی گئی تاکہ تلنگانہ حکومت کے جامع سروے پر شبہات پیدا کئے جاسکیں۔ محمد علی شبیر نے عوامی نجی تفصیلات غلط درج کرنے اور عوامی رقومات کے بیجا استعمال کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ آیا عوام کی نجی تفصیلات خانگی اداروں کے حوالے کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ بے قاعدگیوں کی جانچ سی بی سی آئی ڈی کے ذریعہ کرائی جائیں تاکہ حقائق کو منظرعام پر لایا جاسکے۔1