جوبلی ہلز سے بی آر ایس کامیابی تمام وعدوں کی تکمیل کی ضامن ہوگی ۔ شیخ پیٹ میں روڈ شو سے کے ٹی آر کا خطاب
حیدرآباد : 31اکٹوبر ( سیاست نیوز) بی آر ایس ورکنگ صدر کے تارک راما راؤ نے کہا کہ بی آر ایس کے دباؤ پر محمد اظہر الدین کو کابینہ میں شامل کیا گیا ۔ اگر جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب میں کانگریس کی ضمانت ضبط کی گئی تو مسلم ڈیکلریشن کیساتھ سماج کے تمام طبقات سے 420 وعدے پورے ہونگے ۔ کے ٹی آر نے آج شیخ پیٹ ڈیویژن میں شاندار روڈ شو سے خطاب میں بی آر ایس کی امیدوار سنیتا کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ۔ اس موقع پر سنیتا اور انکے بچوں کے علاوہ سابق رکن اسمبلی وشنو وردھن ریڈی ، شیخ عبداللہ سہیل ، علی مسقطی ، وحید احمد ایڈوکیٹ و دیگر موجود تھے ۔ کے ٹی آر نے اپنی اردو تلگو تقریر میں اشعار کا استعمال کرکے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جوبلی ہلز کے 4 لاکھ ووٹرس کے پاس تلنگانہ کے چار کروڑ عوام کی شکایات ، غم و غصے کو آواز دینے کا موقع ہے ۔ اگر جوبلی ہلز میں کانگریس کی ضمانت ضبط ہوتی ہے تو اس کا فائدہ سارے تلنگانہ کو ہوگا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ غریبوں کی بددعائیں کانگریس کیلئے پھندہ ثابت ہوں گی ۔ کانگریس مسلمانوں کو صرف ووٹ بنک سمجھتی ہے ۔ اسمبلی انتخابات سے قبل چار ہزارکروڑ روپئے کا اقلیتی بجٹ منظور کرنے اور سبسیڈی لون کیلئے علحدہ ایک ہزار کروڑ مختص کرنے کا وعدہ کیا گیا ، دو سال بعد اس وعدے کو پورا نہیں کیا گیا ۔ میناریٹی ڈیکلریشن کا اعلان کیا گیا جس کو کچرے دان کی نذر کیا گیا ۔ رمضان گفٹ ختم کردیا گیا ، خواتین کو ماہانہ 2500روپئے معاوضہ ، غریب لڑکیوں کی شادی میں ایک تولہ سونا دینے کا وعدہ کیا گیا ۔ اس کے علاوہ چھ ضمانتوں کیساتھ 420 وعدے کئے گئے ۔ ان میں کوئی بھی وعدہ پورا نہ کرکے سماج کے تمام طبقات کو دھوکہ دیا گیا ہے ۔ اندرا گاندھی نے غریبی ہٹاؤ کا نعرہ دیا تھا ۔ ریونت ریڈی غریبوں کو ہٹانے پر عمل کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے لاکھوں ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر کئے جبکہ ریونت ریڈی بلڈزور کے ذریعہ غریبوں کے مکانات منہدم کررہے ہیں ۔ کے ٹی آر نے استفسار کیا کہ اندراماں کی حکمرانی کا مطلب غریبوں کے گھروں کو منہدم کرنا ہے کیا ؟ ۔ بی آر ایس کے 10سالہ دور میں ہر شعبہ سرفہرست تھا ۔ کانگریس کے صرف دو سالہ دور میں زوال پذیر ہوچکا ہے ۔ رئیل اسٹیٹ تباہی کے دہانے پر ہے ۔ مہالکشمی اسکیم کی بدولت 162 آٹو ڈرائیورس خودکشی کرچکے ہیں ۔ ناقص صنعتی پالیسی کے باعث ریاست سے کئی کمپنیاں دوسری ریاستوں کو منتقل ہوچکی ہیں ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کے سی آر حکومت میں آئی ٹی شعبہ میں 10 لاکھ روزگار پیدا ہوئے مگر ریونت ریڈی دور میں تلنگانہ ترقی کی دوڑ میں آخری مقام پر ہے ۔ کانگریس حکومت کی کارکردگی سے سماج کا کوئی طبقہ مطمئن نہیں ہے ۔ چیف منسٹر سے عوام ناراض اور غصے میں ہیں ۔ اگر جوبلی ہلز میں کانگریس کو شکست نہیں دی گئی تو حکومت اور چیف منسٹر یہی دعویٰ کریں گے کہ عوام حکومت سے مطمئن ہیں جس کے بعد وہ وعدوں کو نظرانداز کردیں گے اور کوئی وعدہ پورا نہیں کیا جائیگا ۔ اگر کانگریس کی ضمانت ضبط کر کے بی آر ایس کو 50 ہزار ووٹوں سے کامیاب بنایا گیا تو جس طرح آج اظہر الدین کو کابینہ میں شامل کیا گیا اسی طرح دیگر وعدے بھی پورے کئے جائیں گے ۔ 2