بی آر ایس کے پلینری اجلاسوں میں اختلافات منظر عام پر

   

کئی قائدین نے شرکت نہیں کی، انتخابات سے قبل پارٹی میں گروپ بندیاں، قیادت کو تشویش

حیدرآباد۔ 26 اپریل ( سیاست نیوز) ریاست میں بی آر ایس کے منی پلینری اجلاسوں کے دوران مختلف مقامات پر پارٹی قائدین کے درمیان اختلافات اور گروپ بندیاں پھر ایک مرتبہ دیکھنے کو ملی ہیں۔ کئی اسمبلی حلقوں میں ارکان اسمبلی اور پارٹی قائدین کے درمیان اختلافات منظر عام پر آگئے ہیں۔ کئی مقامات پر منعقدہ پلینری میں پارٹی قائدین نے شرکت نہیں کی۔ کئی مقامات پر ناراض قائدین نے علیحدہ اجلاس کا انعقاد کیا۔ ریاست میں انتخابات کیلئے صرف 6 ماہ باقی رہ گئے ہیں۔ تاہم حکمران جماعت میں بڑے پیمانے پر اختلافات کی اطلاعات ہیں۔ صدر بی آر ایس و چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے پارٹی کے تمام قائدین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتے ہوئے انتخابات کی تیاریاں شروع کرنے کیلئے ریاست کے تمام اسمبلی حلقوں میں منی پلینری کا اہتمام کرایا ہے۔ لیکن پارٹی میں قائدین کے درمیان جو اختلافات اور گروپ بندیاں ہیں وہ عیاں ہوگئی ہیں۔ ناراض قائدین نے کھلے عام اپنی ناراضگی کا اظہار تو نہیں کیا ہے مگر ان اجلاسوں سے اس بات کا اشارہ ضرور مل گیا ہیکہ پارٹی میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ تمام اضلاع میں یہی صورتحال دیکھنے کو ملی ہے۔ چند اسمبلی حلقوں میں قائدین نے اپنے اپنے ٹکٹ کی دعویداری بھی پیش کی ہے جس پر مقامی ارکان اسمبلی نے ناراضگی کا بھی اظہار کیا۔ ضلع وقار آباد میں ضلع پریشد چیرپرسن سنیتا ریڈی نے شرکت نہیں کی۔ تانڈور میں رکن اسمبلی پائیلٹ روہت ریڈی کی جانب سے منعقدہ اجلاس میں ایم ایل سی مہیندر ریڈی کے علاوہ ان کے حامیوں نے شرکت نہیں کی۔ اسمبلی حلقہ وقار آباد میں میونسپل چیرپرسن منجولا کے علاوہ دوسروں نے شرکت نہیں کی۔ اسمبلی حلقہ ناگرجنا ساگر میں ایم ایل سی کوٹی ریڈی کے علاوہ ان کے حامیوں نے شرکت نہیں کی۔ اسمبلی حلقہ منوگوڑ میں سابق ایم ایل سی کے پربھاکر کے علاوہ دوسروں نے شرکت نہیں کی۔ پارٹی قائدین کے درمیان اختلافات اور گروپ بندیوں سے پارٹی قیادت فکرمند ہوگئی ہے۔ ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے چیف منسٹر کو ایک رپورٹ پیش کی ہے۔ن