بی آر ایس کے 10 منحرف ارکان کے خلاف اندرون تین ماہ فیصلہ کیا جائے

   

اسپیکر اسمبلی کو سپریم کورٹ کی ہدایت، انحراف جمہوریت کیلئے نقصاندہ، جسٹس بی آر گوائی کی زیر قیادت بنچ کا اہم فیصلہ
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جولائی (سیاست نیوز) سپریم کورٹ نے بی آر ایس کے 10 منحرف ارکان کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں پر اہم فیصلہ سناتے ہوئے اسپیکر تلنگانہ اسمبلی کو ہدایت دی کہ وہ اندرون تین ماہ منحرف ارکان کو رکنیت سے نااہل قرار دینے کے لئے داخل کی گئی درخواستوں پر کارروائی کریں۔ چیف جسٹس بی آر گوائی کی زیر قیادت بنچ نے آج فیصلہ سنایا اور 22 نومبر 2024 کو تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے دیئے گئے فیصلہ کو کالعدم کردیا۔ ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کے خلاف ڈیویژن بنچ نے فیصلہ سنایا تھا۔ چیف جسٹس بی آر گوائی نے فیصلہ میں کہا کہ سیاسی انحراف کا معاملہ قومی سطح پر تشویش کا باعث ہے اور اگر اس پر قابو نہیں پایا گیا تو جمہوریت کو نقصان ہوگا۔ بی آر ایس رکن اسمبلی پی کوشک ریڈی اور دوسروں نے درخواستوں میں اسپیکر اسمبلی کو فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دینے کی اپیل کی تھی۔ جسٹس بی آر گوائی نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ کی کئی تقاریب کا جائزہ لیا ہے جس میں راجیش پائلیٹ اور دیویندر ناتھ منشی کی تقاریر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منحرف ارکان کے خلاف کارروائی کے سلسلہ میں اسپیکر کی جانب سے تاخیر سے متعلق عدالتوں میں زیر غور امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔ چیف جسٹس کی زیر قیادت بنچ نے اسپیکر اسمبلی سے کہا کہ وہ ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کی کارروائی کو طویل کرنے کی اجازت نہ دیں۔ اگر ارکان اسمبلی کارروائی کو طوالت دینے کی کوشش کریں گے تو اسپیکر کو ضروری کارروائی کرنی چاہئے ۔ عدالت نے کہا کہ منحرف ارکان کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں کی یکسوئی کیلئے اسپیکر کو ٹریبونل کی طرح رول ادا کرنا چاہئے ۔ جسٹس بی آر گوائی نے اس معاملہ میں سماعت کو مکمل کرتے ہوئے 3 اپریل کو فیصلہ محفوظ کردیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ درخواستوں کی یکسوئی میں تاخیر آپریشن کامیاب لیکن مریض کی موت کے مترادف ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ منحرف ارکان کے خلاف کارروائی کا اختیار اسپیکر کو حاصل ہے۔ دستور کی دفعات 136 ، 226 اور 227 کے تحت عدلیہ کو اس معاملہ میں مداخلت کا اختیار محدود ہے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے اسپیکر کے اختیارات میں مداخلت سے انکار کرتے ہوئے سنگل جج کے احکامات کو کالعدم کردیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے ڈیویژن بنچ کے فیصلہ کو کالعدم کرتے ہوئے اسپیکر کو اندرون تین ماہ درخواستوں کی یکسوئی کی ہدایت دی۔ بی آر ایس کی جانب سے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ ، ارکان اسمبلی پی کوشک ریڈی ، کے پی ویویکانند ، جی جگدیش ریڈی ، پی راجیشور ریڈی ، چنتا پربھاکر، کے سنجے بی جے پی کے فلور لیڈر اے مہیشور ریڈی نے علحدہ علحدہ درخواستیں داخل کیں۔ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس اے جارج مسیح پر مبنی بنچ نے سماعت کرتے ہوئے 3 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ مقدمہ میں فریق کے طور پر اسپیکر پرساد کمار کے علاوہ منحرف ارکان پی سرینواس ریڈی ، بی کرشنا موہن ریڈی ، کے یادیا ، پرکاش گوڑ ، اے گاندھی ، جی مہیپال ریڈی ، سنجے کمار اور ڈی ناگیندر کو شامل کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے منحرف ارکان کو اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کی درخواست کو مسترد کردیا اور اسپیکر اسمبلی کو ہدایت دی کہ وہ اندرون تین ماہ درخواستوں کی یکسوئی کریں۔ اسمبلی انتخابات 2023 میں بی آر ایس کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد 10 ارکان اسمبلی نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ بی آر ایس نے منحرف ارکان کے خلاف اسپیکر سے شکایت کی اور پھر ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ ہائی کورٹ سے موافق فیصلہ نہ ملنے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ 1