بی آر ایس کے 115امیدواروں کی فہرست قطعی نہیں : چیف منسٹر

   

پارٹی میں داخلی اختلافات کے باعث چند ناموں کی تبدیلی کا امکان

حیدرآباد۔22۔اگسٹ(سیاست نیوز) بی آر ایس کے 115 امیدواروں کی جاری کردہ فہرست قطعی نہیں ہے! چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے جو فہرست جاری کی ہے اس میں چند ناموں کو تبدیل کئے جانے کا بھی امکان ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ریاست میں برسراقتدار بھارت راشٹرسمیتی کی اعلیٰ قیادت آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے 115 امیدواروں کی فہرست جاری کرنے کے بعد پارٹی میں داخلی اختلافات کا سامنا کر رہی ہے اور ان اختلافات کو دور کرنے میں ناکامی کی صورت میں 6تا8امیدواروں کو تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔ پارٹی سربراہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے امیدواروں کی فہرست جاری کرنے کے ساتھ یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ مخالف پارٹی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کریں گے لیکن اس کے باوجود بھی بعض مقامات پر جہاں کئی سرکردہ قائدین کا اثر ہے ان حلقہ جات اسمبلی میں مخالف پارٹی سرگرمیوں کے خاتمہ کے امکانات موہوم ہونے لگے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ اگر ان اختلافات کے خاتمہ میں پارٹی ناکام ہوتی ہے تو ایسی صورت میں امیدواروں کی تبدیلی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔ بی آر ایس میں میں امیدواروں کی فہرست کے اعلان کے ساتھ پیدا ہونے والی آپسی رنجشوں کو دور کرنے میں ناکامی کی صورت میں پارٹی قیادت کی جانب سے جن امیدواروں کو تبدیل کئے جانے کا امکان ہے وہ بھی خدشات کا شکار ہیں لیکن اس کے باوجود وہ اپنے حامیوں کو یہ باور کروانے کی کوشش کررہے ہیں کہ پارٹی کی جانب سے ان کے ناموں کو برقرار رکھا جائے گا۔ بی آرایس میں مختلف حلقہ جات اسمبلی سے ٹکٹ کے خواہشمند امیدواروں کا کہناہے کہ وہ گذشتہ 10 برسوں سے اپنی دعویداری پیش کر رہے ہیں اور پارٹی کی جانب سے انہیں گذشتہ دو انتخابات کے دوران یہ کہتے ہوئے خاموش کروایا گیا کہ پارٹی کو مستحکم ہونے کے لئے وقت درکار ہے لیکن اب تیسری مرتبہ بھی دیگر سیاسی جماعتوں سے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو ٹکٹ دیتے ہوئے پارٹی نے ثابت کردیا کہ تحریک تلنگانہ کے دوران پارٹی کے ساتھ رہنے والوں اور جدوجہد کرنے والوں کی پارٹی میں کوئی قدر نہیں ہے اسی لئے انہیں ایک مرتبہ پھر سے نظرانداز کیا گیا ہے ۔ پارٹی کے ساتھ تحریک سے جڑے ہوئے قائدین اب تحریک تلنگانہ کے دوران موجود قائدین کی نشاندہی کرتے ہوئے پارٹی پر امیدواروں کی تبدیلی کا دباؤ ڈال سکتے ہیں اور اس کے نتیجہ میں پارٹی بعض امیدواروں کو تبدیل کرسکتی ہے۔