بی ایس ایف کی جانب سے احتجاج کی خبروں کی تردید

   

جالندھر: بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نیبارڈر ایریا تنازعہ کمیٹی پنجاب کی اپیل پر سرحدی کسانوں کے ان کے خلاف احتجاج کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسانوں نے بی ایس ایف کے خلاف کوئی احتجاج نہیں کیا تھا۔ بی ایس ایف امرتسر نے ہفتہ کو ٹویٹ کیاکچھ میڈیا رپورٹس کے برعکس، کسانوں کی طرف سے بی ایس ایف کے خلاف کوئی احتجاج نہیں کیا گیا۔ ڈی آئی جی بی ایس ایف، امرتسر کی رہنمائی میں ایک خوشگوار ماحول میں ایک میٹنگ منعقد کی گئی، جس نے کسانوں کو یقین دلایا کہ ان کے مطالبات پر مثبت غور کیا جائے گا اور آنے والے جمعہ کو ایک اور میٹنگ منعقد کی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ سرحدی ایریا تنازعہ کمیٹی پنجاب کی طرف سے دی گئی اپیل کے بعدستنام سنگھ اجنالہ،لوک تانترک (جمہوری) کسان سبھا پنجاب کے ریاستی صدر اور بارڈر ایریا تنازعہ کے ریاستی جنرل سکریٹری رتن سنگھ رندھاوا کی قیادت میں بڑی تعداد میں سرحدی دیہات کے کسانوں نے اٹاری روڈ پر واقع خاصہ میں واقع بی ایس ایف ہیڈ کوارٹر کے سامنے دھرنا دیا تھا۔ کسان رہنماؤں کا مطالبہ ہے کہ پاک ہندسرحدی باڑ کے دوسری طرف کاشتکاری کیلئے سرحدی دروازے صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک کھلے رکھے جائیں۔ کسانوں نے بتایا کہ تقریباً 4700 ایکڑ ازمین سرحدی باڑ سے پرے ہے اور اسی طرح کے مسائل دوسرے سرحدی اضلاع میں کسانوں کو درپیش آ رہے ہیں۔ بعد میں بی ایس ایف کے ڈی آئی جی سنجے گوڑ نے تمام کسانوں کی میٹنگ بلائی اور ان کی شکایات سنیں۔ انہوں نے کسانوں کو یقین دلایا کہ کسی کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔ 10 جون سے اتوار سمیت تمام سرحدی دروازے کسانوں کیلئے صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک کھلے رہیں گے ۔
فصل کی بوائی پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سرحد پر رات کے کرفیو کے دوران کسی کو تنگ نہیں کیا جائے گا۔ ڈی آئی جی نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان سے ڈرون اور منشیات کی اسمگلنگ کے بہانے امن پسند کسانوں کو پریشان نہیں کیا جائے گا۔ ڈی آئی جی سنجے گوڑ 16 جون کو واگھا میں اپنے اہلکاروں کے ساتھ میٹنگ کریں گے اور سرحدی کسانوں اور رہائشیوں کے مسائل کوسنیں گے ۔